آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

اگر کسی نے قسم کھائی کہ نماز جنازہ نہیں پڑھوں گا اور اس نے پڑھ لیا تو کیا حکم ہے؟

 سوال نمبر 1397


السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ

اگر کسی شخص نے قسم کھائی کہ میں نماز جنازہ نہیں پڑھوں گا اور اس نے نماز جنازہ پڑھ لیا تو اس کے لیے شریعت کا کیا حکم ہے؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔ 

المستفتی:- اقبال احمد رضوی سسوا بازار ضلع سنت کبیر نگر اترپردیش






وعلیکم والسلام ورحمۃ اللہ برکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب:  صورت مسئولہ میں کفارہ دینا ہوگا۔ 

قسم توڑنے کا کفارہ یہ ہے کہ: ایک غلام آزاد کرنا، یا دس مسکین کو دو وقت پیٹ بھر کر کھانا کھلائے یا دس مسکینوں کو کپڑے پہنائے، اور اگر ان دونوں باتوں پر قدرت نہ ہو تو مسلسل تین روزے رکھے

"يُؤَاخِذُكُمُ اللّهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمَانِكُمْ وَلَـكِن يُؤَاخِذُكُم بِمَا عَقَّدتُّمُ الْأَيْمَانَ فَكَفَّارَتُهُ إِطْعَامُ عَشَرَةِ مَسَاكِينَ مِنْ أَوْسَطِ مَا تُطْعِمُونَ أَهْلِيكُمْ أَوْ كِسْوَتُهُمْ أَوْ تَحْرِيرُ رَقَبَةٍ فَمَن لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلاَثَةِ أَيَّامٍ ذَلِكَ كَفَّارَةُ أَيْمَانِكُمْ إِذَا حَلَفْتُمْ وَاحْفَظُواْ أَيْمَانَكُمْ كَذَلِكَ يُبَيِّنُ اللّهُ لَكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ." (المائدة، ۵ : ۸۹)


اس آیت مبارکہ کے تحت جو قسم کا کفارہ ہے غلام آزاد کرنا چونکہ آج کل غلام موجود نہیں ہیں، لہٰذا قسم توڑنے والا دس مسکینوں فقیروں کو اوسط درجہ کا کھانا کھلائے یا ان کو کپڑے پہنائے۔ اگر کھانا یا کپڑے دستیاب نہ ہوں تو تین دن مسلسل روزے رکھے تو کفارہ ادا ہوجائے گا۔


بہار شریعت میں حضور صدر الشریعہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں: 

اگر غلام آزاد کرنے یادس۱۰ مسکین کو کھانا یا کپڑے دینے پر قادر نہ ہو تو پے در پے تین روزے رکھے۔ ( ج۲ح۹ص۳۱۱)

 واللہ اعلم بالصواب


کتبـــــہ:محمد مدثر رضا رضوی امجدی

 دارالافتاء ممبئ




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney