سوال نمبر 1422
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ مور کا گوشت کھانا کیسا ہے؟
جواب عنایت فرما دیں عین نوازش ہوگی
المستفتی : محمد رضا ازہری دیوریا یوپی الھند
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
مور کا گوشت کھانا جائز، ہے
فتاوی ہندیہ میں ہے :
ولا بأس باکل الطاوس و عن الشعبی یکرہ اشد الکراھة بالاول یفتی کذا فی الفتاوی الحمادیة
یعنی مور کھانے میں کوئی قباحت نہیں اور شعبی سے نقل کیا گیا ہے کہ سخت مکروہ ہے لیکن فتویٰ بلا کراہت پر ہے جیسا کہ فتاوی حمادیہ میں ہے
(الفتاوی الھندیة الجزء الخامس صفحہ ۲۹۰ الباب الثانی فی بیان مایؤکل من الحیوان وما لا یؤکل / مطبوعہ بولاق مصر )
تنبیہ :- مور کا گوشت کھانے میں کوئی شرعی قباحت نہیں ہے لیکن دور حاضر میں بالخصوص ہند میں مور کے شکار پر سخت پابندی ہے اس، لیے احتراز کرنا چاہیے ،
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ،
۲۳ جمادی الثانی ۲٤٤١ ھجری
0 تبصرے