سوال نمبر 1505
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ
کیا کسی لڑکی کو میسج کے ذریعے نکاح کا پیغام بھیجا جا سکتا ہے۔۔
المستفتی عبداللہ وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
لہذا میسیج کے ذریعے نکاح کا پیغام دینا شرعاً جائز و درست ہے لیکن دور حاضر میں لڑکا خود لڑکی کو میسیج کرے اس کی اجازت شریعت نہیں دیتی ورنہ زنا عام ہوجائے گی ہاں! اگر لڑکا چاہے تو میسیج کے ذریعہ اس کے والدین کو یا لڑکی کو لڑکا کے والدین میسیج کے ذریعے پیغام بھیج سکتے ہیں اس میں کوئی حرج نہیں واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی
مقام دھانگڑھا، بہادر گنج
ضلع۔ کشن گنج بہار
0 تبصرے