ایام عدت میں اعتکاف کرنا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1508

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے  میں کہ اگر عورت عدت میں ہو اور 23 روزے کو اس کی عدت پوری ہو رہی  ہے اور وہ رمضان کے اعتکاف میں بیٹھنا چاہتی ہے اگر 10   روزے سے وہ اعتکاف میں بیٹھنا چاہے اور بیس روزے  کو نکلنا چاہے تو وہ نکل سکتی ہے  یا نہیں ؟اس میں رہنماٸی فرماٸیے گا

المستفتی محمد فیضان علی قادری

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب

عدت کی حالت میں بھی رمضان المبارک کے مہینے میں اعتکاف کرنا چاہتی ہیں  تو کر سکتی ہیں 

فتاویٰ عالمگیری میں ہے ٫٫ولو کانت المراۃ معتکفۃ فی المسجد فطلقت لھا ان ترجع الی بیتھا وتبنی علی اعتکافھا کذا فی التبیین،،اھ(ص212ج1)

 سنت مؤکدہ اعتکاف رمضان المبارک کی پچھلی دس تاریخوں میں کیا جاتا ہے اور اگر نفلی اعتکاف کرنا چاہتی ہیں  تو وہ دس سے بیس رمضان تک بھی کر سکتی ہیں اس میں کوئی حرج نہیں لیکن وہ اپنے شوہر ہی کے گھر میں اعتکاف کرے جہاں وہ نماز پڑھتی ہیں 

مزید تفصیلات کے لئے بہار شریعت  حصہ ٥ اعتکاف کا بیان کا مطالعہ فرمائیں۔واللہ تعالی اعلم بالصواب 


           کتبہ

محمد مدثر جاوید رضوی 

مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج 

ضلع۔ کشن گنج بہار







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney