حجۃ الوداع کسے کہتے ہیں؟

سوال نمبر 1509

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

 علمائے کرام و مفتیان عظام کی بارگاہ میں سوال عرض ہے کہ‌ حجۃ الوداع  کسے کہتے ہیں جواب عنایت فرمائیں؟ 

المستفتی محمد گل بہار عالم رضوی کھمار پوکھر اتردیناجپور بنگال

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوہاب 

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے آخری حج کو حجۃ الوداع کہتے ہیں  دراصل یہ آخری حج تھا اور یہی ہجرت کے بعد کا پہلا حج تھا اس حج کو حضور علیہ السلام نے ذوقعدہ ۰۱؁ ہجری میں حج کے لیے روانگی کا اعلان فرمایا تھا یہ خبر بجلی کی طرح سارے عرب میں پھیل گئی اور تمام عرب شرف ہمرکابی کے لیے امنڈ پڑا حضور علیہ السلام نے آخری ذوقعدہ جمعرات کے دن مدینہ منورہ میں غسل فرما کر تہبند اور چادر زیب تن فرمائی اور نماز ظہر مدینہ منورہ کی مسجد نبوی میں ادا فرما کر مدینہ منورہ سے روانہ ہوئے اور اپنی تمام ازواج مطہرات کو بھی ساتھ چلنے کا حکم دیا مدینۃ المنورہ سے چھ میل دور اہل مدینہ کی میقات ذوالحلیفہ پر پہونچ کر رات بھر قیام فرمایا پھر احرام کے لیے غسل فرمایا اور حضرت سیدہ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے اپنے ہاتھوں سے جسم اطہر پر خوشبو لگائی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعت نماز ادا فرمائی اور اپنی اونٹنی قصوا پر سوار ہوکر احرام باندھا بلند آواز سے لبیک پڑھا اور روانہ ہوگیے حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نظر اٹھا کر دیکھا تو آگے پیچھے دائیں بائیں حد نگاہ تک آدمیوں کا جنگل نظر آتا تھا مختلف روایات ہیں کہ اس حج کے موقع پر حضور کے ہمراہ ایک لاکھ چودہ ہزار مسلمان تھے دوسری روایت ہے کہ ایک لاکھ چوبیس ہزار تھے 

زرقانی ج سوم ص ۶۰۱؃

مدارج جلد دوم ص ۷۸۳؃

مزید تفصیل کے لیے کتب سیرت کا مطالعہ فرمائیں 

واللہ اعلم باالصواب 

        کتبہ

العبد ابوالثاقب محمد جوادالقادری واحدی لکھیم پوری ثم روسوی







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney