حلال جانوروں کی کھال کھانا کیسا ہے؟

سوال نمبر 1511

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل میں کہ حلال جانوروں کی کھال کھانا کیسا ہے جیسے  بھینس یا  گاۓ یا  بکری کی کھال کھا سکتے ہیں یا نہیں  جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی

المستفتی۔ فیضان رضا ساکن شاہ جہان پور

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوھاب 

حلال جانور کا چمڑا کھانا جائز ہے بشرطیکہ مذبوح شرعی کا چمڑا ہو سیدی سرکار اعلٰی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی علیہ رحمتہ تحریر فرماتے ہیں کہ مذبوح حلال جانور کی کھال بیشک حلال ہے۔ شرعاً اس کا کھانا ممنوع نہیں اگر چہ گائے بھینس بکری کی کھال کھانے کے قابل نہیں ہوتی  فی الدرالمختار اذا ما ذکیت شاة فکلھا سوی سبع ففیھن الوبال فحاء ثم فخاء ثم غین و دال ثم میمان وذال انتھی فالحاء الحیاء وھو الفرج والخاء الخصیة والغین الغدة والدال الدم المسفوح والمیمان المرارة والمثانة والذال الذکر  (فتاوی رضویہ جلد ہشتم صفحہ ٣٤٢)


لہٰذا گائے بھینس بکری کے کھال کھانا جائز و درست ہے بشرطیکہ مذبوح شرعی کا چمڑا ہو(فتاوی فقیہ ملت جلد دوم صفحہ ٢٣٩ کتاب الذبائح)واللہ تعالی اعلم بالصواب 


         کتبہ 

محمد مدثر جاوید رضوی 

مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج

 ضلع۔ کشن گنج بہار







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney