بندوق سے شکار کرتے ہی جانور مرگیا تو کیا حکم ہے؟

سوال نمبر 1512

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ بندوق کے ساتھ شکاری نے شکار کیا تو شکاری کے شکار تک پہنچنے سے پہلے شکار مر گیا کیا  وہ کھانا حلال ہے یا نہیں؟ 

المستفتی ناصر علی قادری رضوی کوئٹہ بلوچستان


وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ تعالی وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم


الجواب بعون الملک الوھاب


بندوق سے شکار کیا ہوا جانور ذبح کرنے سے پہلے مرجائے تو اس کا گوشت کھانا حرام ہےاعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان محدث بریلوی رضی اللہ تعالٰی عنہ اسی طرح ایک سوال کے جواب میں تحریر فرماتے ہیں کہ اگر زندہ پایا اور ذبح کر لیا تو ذبح کے سبب حلال ہوگیا ورنہ ہرگز نہ کھایا جائے بندوق کا حکم تیر کی مثل نہیں ہوسکتا یہاں آلہ وہ چاہئے جو اپنی دھار سے قتل کرے اور گولی چھرے ہیں آلہ وہ چاہئے جو کاٹ کرتا ہو اور بندوق ٹوڑ کرتی ہے نہ کاٹ ۔(فتاوی رضویہ جلد ہشتم صفحہ نمبر 382)

اور حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علیہ الرحمہ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ بندوق کا شکار مرجائے یہ بھی حرام ہے کہ گولی یا چھرا بھی آلہ جارحہ نہیں بلکہ اپنی قوت مدافعت کی وجہ سے ٹوڑ کرتا ہے(بہار شریعت حصہ ہفدہم صفحہ نمبر 27

اور ہدایہ آخرین صفحہ 512 میں ہے لايوكل ما اصابه البندوقة فمات بها تدق وتكسر ولا تجرح اھ فتاوی فقیہ ملت جلد دوم صفحہ نمبر/٢٣٩/٢٤٠

            کتبہ

محمد الطاف حسین قادری عفی عنہ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney