ماسک لگانے سے نماز ہوجائے گی یا نہیں

سوال نمبر 1513

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کیا ماسک پہن کر نماز پڑھ سکتے ہیں  نماز ہوگی یا نہیں جواب دے کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں

سائل قاری محمد اظہر حسین چشتی سرواڑ شریف

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب

حالت نماز میں ماسک لگانے سے نماز کی صحت پر کوئی اثر پڑے گا یا نہیں اس بارے میں مقالہ نگار حضرات کے تین قول ہیں 
  قول اول  حالت نماز میں ماسک لگانے سے نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی احادیث کریمہ اور اقوالِ فقہا سے یہی مستفاد ہے" عن ابی ہریرۃ قال نھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان یغطی الرجل فاہ فی الصلوۃ"(ابنِ ماجہ کتاب الصلوۃ باب مایکرہ فی الصلوۃ)

اسی طرح ابوداؤد میں ہے" عن ابی ہریرۃ ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نھی عن السدل فی الصلوۃ وان یغطی الرجل فاہ"

(کتاب الصلوۃ باب السدل فی الصلوٰۃ)

اور مبسوط للسر خسی میں ہے" ویکرہ فی الصلوۃ تغطیۃ الفم"(مکروہات الصلوۃ ص۱۳)

اور بحرالرائق میں ہے" ومن المکروہ التلثم وھو تغطیۃ الانف والوجه فی الصلوۃ لانه یشبه فعل المجوس حال عبادتھم النیران"

(ج:۲/ص:۲۷/باب قص شعر الرأس فی الصلوۃ)(قول اول کے قائلین مندرجہ ذیل مفتیان کرام ہیں 

مفتی محمد کمال اختر مفتی محمد شاہد علی مفتی محمد صدیق حسن مفتی سید سلیم باپو مفتی محمد مزمل مفتی محمد ابوالحسن مفتی محمد شمشاد حسین مفتی غلام احمد رضا اور مفتی شہزاد عالم صاحبان

قول دوم حالت نماز میں ماسک لگانے کی دو صورتیں ہیں

پہلی صورت حکومت یا انتظامیہ کی طرف سے ماسک لگانا لازم قرار دیا گیا ہو تو ایسی صورت میں نمازی ماسک لگانے پر مجبور ہے 

لہٰذا نماز بلا کراہت ہوجائے گی 

فتاویٰ تاتار خانیہ میں ہے" یکرہ للمصلی ان یغطی فاہ وفی الخانیۃ وأنفه من الصلوۃ وھٰذا الذی ذکرنا فی غیر حالۃ العذر"

(ج: ٢/ص:١٩٩)

اور بحرالرائق میں ہے" ان تغطیۃ الفم منھی عنھا فی الصلوۃ لما رواہ ابوداؤد وغیرہ وانما ابیحت للضرورۃ"


دوسری صورت  بلا عذر اور بلا مجبوری حالت نماز میں ماسک لگانے سے مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہے 

جیساکہ قول اول کے دلائل سے اس کی وضاحت ہوتی ہے اور درمختار میں ہے" کل صلوۃ ادیت مع کراھۃ التحریم تجب اعادتھا"


قول دوم کے قائلین یہ حضرات ہیں مفتی حبیب اللہ مفتی عالمگیر مفتی شہاب الدین مفتی عبد الرحمن مفتی انیس عالم مفتی خورشید عالم مفتی یونس رضا مفتی بلال انور مفتی نعیم جمال  مصطفیٰ مفتی ابو طالب مفتی شفیق احمد شریفی مفتی سید اکرام الحق مفتی انور نظامی مفتی اختر حسین مفتی رفیق عالم اور مفتی شہید عالم صاحبان

قولِ سوم حالت نماز میں ماسک لگانے سے نماز بلا کراہت ہوجائے گی اس لیے کہ وجہِ کراہت تشبہ بالمجوس ہے اور یہاں تشبہ نہیں پائی جارہی ہے

 اس کے قائل مفتی شمشاد احمد اور مفتی عبدالقادر صاحبان ہیں (ماہنامہ جامعۃ  الرضا شعبان المعظم ۱۴۴۲ھ بریلی شریف صفحہ نمبر ۳۶/ ۳۷ از ابو یوسف محمد قادری جامعہ امجدیہ رضویہ گھوسی)

اس سے معلوم ہوا کہ حالت نماز میں بلا حاجت و ضرورت ماسک لگانے سے نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی اور اگر حکومت یاانتظامیہ کی طرف سےماسک لگانالازم قرار دیا گیا ہو تو ایسی صورت میں ماسک لگانے پرنمازی مجبور ہے تو نماز بلا کراہت ہوجائے گی جیسا کہ سطور بالا میں مفتیان کرام کے دلائل سے ظاہر وباہر ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم

کتبہ 

ابوالاحسان محمدمشتاق احمد قادری رضوی ارشدی غفرلہ مہاراشٹر

۲۵ شعبان المعظم سنہ ۱۴۴۲ ہجری بروز جمعرات


الجواب صحیح والمجیب نجیح خلیفہ حضور تاج الشریعہ حضرت علامہ مفتی سید شمس الحق برکاتی صاحب قبلہ قاضی شہر گوا







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney