میت کو غسل دینے کامکمل طریقہ

سوال نمبر 1522

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ

مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ میت کو غسل دینے کا مکمل طریقہ کیا ہے؟ غسل کون دے سکتا ہے؟کس کس کو دے سکتاہے؟کیا غسل دینے والاناپاک ہوجاتاہے؟نیز غسل دینے کے بعد برتن کو پھینکنا کیسا ہے؟

المستفتی:۔محمد ہارون 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاا تہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوہاب

میت کو نہلا نا فرض کفایہ ہے کہ بعض لوگوں نے غسل دے دیا تو سب سے ساقط ہو گیا( ورنہ جس جس کو خبر ملی تھی سب گنہگار ہو ئے ) (بہا ر شریعت حصہ۴؍صفحہ ۱۳۲)

ایک مر تبہ سا رے بدن پر پا نی بہا نا فر ض ہے اور تین مر تبہ سنت ۔  (بہا ر شریعت حصہ۴صفحہ۱۳۳)

میت کو نہلا نےیعنی غسل دینے کا طریقہ یہ ہے کہ جس چار پائی یا تخت یا  چو کی پر نہلا نے کا ارا دہ ہو تو اس کو تین یا پانچ یا سات با ردھو نی دے لیں یعنی جس چیز میں خوشبو سلگتی ہو وہ چار پائی تخت وغیرہ کے گر د پھرائیں ۔(فتا وی عا لمگیری ،جلد اول با ب الجنا ئز فصل ثانی صفحہ۱۵۸)

پھر اس پر میت کو لٹاکر نا ف سے گھٹنو ں تک کسی کپڑے سے چھپا دیں پھر نہلا نے وا لا اپنے دا ہنے ہا تھ پر کپڑہ لپیٹ کر پہلے استنجا کرا ئے پھر نما ز کی طرح وضو کرائے یعنی پو را چہرہ دھوئیں پھر کہنیو ں سمیت دو نو ںہا تھ دھوئیں پھر سر کا مسح کریں پھر پا ئوں دھو ئیں مگر میت کے و ضو میں گٹوں تک پہلے ہا تھ دھونا اور کلی کر نا اور ناک میں پا نی ڈا لنا نہیں ہے اگر چہ حا لت جنابت میں انتقال ہوا ہو ۔(فتا وی رضو یہ جلد ۴صفحہ ۱۷)

ہاں کو ئی کپڑہ یا رو ئی کی پھریری بھگو کر دانتوں ،مسو ڑوں، ہو نٹوںاور نتھنو ں پر پھیر دیں (بعض لوگ پہلے وضو نہیں کراتے بلکہ نہلا نا شروع کر دیتے ہیں یہ انکی جہا لت ہے )پھر سر کا اور اگر دا ڑھی ہو تو اسکے بال کو بھی گل خیر و سے دھو ئیں یہ نہ ہو تو پاک صابن سے یا بیسن یاکسی اور پاک چیز سے دھو ئیںورنہ خالی پا نی کا فی ہے پھر با ئیں کر وٹ پر لٹا کر سر سے پا ئوں تک بیری کا پا نی بہا ئیں کہ تختہ تک پہو نچ جا ئے پھر دا ہنی کر وٹ پر لٹا کرسر سے پاؤں تک بیری کا پا نی بہائیں (اگر بیری سے جو ش دیا ہوا پا نی نہ ہو تو خالص نیم گرم پا نی کا فی ہے )پھر ٹیک لگا کر بیٹھا ئیں اور نرمی کے سا تھ نیچے کو پیٹ پر ہا تھ پھیریں اگر کچھ نکلے تو  دھو ڈالیں وضو اور غسل کا اعادہ نہ کریں پھر آخر میں سر سے پا ئوںتک کا فور کا پا نی بہائیں پھر بدن کو کسی پا ک کپڑے سے آہستہ پونچھ دیں۔ (عالمگیری جلد اول باب الجنا ئز، دوسری فصل، بہا ر شریعت حصہ ۴؍ صفحہ ۱۳۳)

مرد ہو یا عو رت پر دہ سے نہلا ئیں ،نہلا نے والا معتمد شخص ہو جو پو ری طرح سنت کے مطابق غسل دے سکے ۔(فتا وی عا لمگیری ،با ب الجنا ئز فصل ثانی صفحہ۱۵۸)

اگر کو ئی عیب میت میں دیکھے تو اس کو ظا ہر نہ کرے اور اچھی بات دیکھے تو لوگوں میں ذکر کرے جیسا کہ حدیث شریف میں ہے’’عَنِ ابْنِ عُمَرَ  قَا لَ قَالَ رَسُو لُ اللّٰہِ ﷺ اُذْکُرُو مَحَا سِنَ مَو تَا کُمْ وَکُفُّوا عَنْ مَسَا وِیْھِمْ ‘‘حضرت ابن عمر رضی اللہ تعا لی عنہما سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ حضور  ﷺ نے فرمایا کہ اپنے مردوں کی نیکیوںکا چر چا کرو اور ان کی برا ئیوں سے چشم پو شی کرو ۔( تر مذی جلد اول ابواب الجنا ئز صفحہ۱۲۱،مشکوٰۃ با ب مشی با لجنا زۃ والصلوۃ علیہا الفصل الثانی صفحہ۱۴۷)

میت کو غسل دیتے وقت خوشبو سلگا لیں تا کہ کسی بد بو کے ظا ہر ہو نے کی وجہ سے نہلا نے والا اور اس کا مدد گا ر سست نہ ہو جا ئے ۔(فتا وی عا لمگیری ،جلد اول با ب الجنا ئز فصل ثانی صفحہ۱۵۸)

بقدر ضرو رت اعضا ئے میت کی طرف نظر کرے بلا ضرو رت کسی عضو کی طرف نہ دیکھے ۔مرد کو مرد اور عورت کو عورت ہی غسل دے البتہ چھو ٹے بچہ کو عو رت اور چھو ٹی لڑکی کو مرد نہلا سکتا ہے ۔چھو ٹے سے مراد یہ ہے کہ حد شہوت کو نہ پہو نچے ہوں اس کا اندازہ لڑکوں میں ۱۲؍سال اور لڑکیوں میں ۹ ؍سال ہے ۔(بہا شریعت حصہ۴صفحہ ۱۴۰)

عو رت اپنے شو ہر کو غسل دے سکتی ہے جب کہ غسل دینے کا صحیح طریقہ جا نتی ہو ۔لیکن مرد اپنی عو رت کو غسل نہیں دے سکتا۔

(فتا وی عا لمگیری جلد اول ،با ب الجنا ئز فصل ثانی صفحہ۱۵۹)

خنشیٰ مشکل (وہ ہجڑہ جو نہ مرد کی علامت رکھتا ہو نہ عو رت کی اس )کا انتقال ہوا تو اسے نہ مرد نہلا سکتا ہے نہ عو رت بلکہ تیمم کرا یا جائے اور اگر تیمم کرا نے والا اجنبی ہو تو ہاتھ پر کپڑہ لپیٹ لے اور کلا ئیو ںپر نظر نہ کرے ،یوںہی خنشیٰ مشکل کسی مرد یا عورت کو غسل نہیں دے سکتا ۔(بہار شریعت حصہ۴صفحہ۱۳۵؍عالمگیری صفحہ۱۵۹)

میت کا بدن اگر ایسا ہو گیا کہ ہا تھ لگا نے سے کھال ادھڑے گی تو ہا تھ نہ لگا ئیں صرف پا نی بہا دیں ۔(بہا ر شریعت حصہ ۴صفحہ ۱۳۷،وعالمگیری صفحہ۱۵۹)

جنب یا حیض والی عورت میت کو غسل نہ دے کہ مکروہ ہے اوربے وضو میت کو غسل دینے میں کو ئی حرج نہیں۔(عالمگیری جلد اول فصل ثانی ص۱۶۰)

میت کو غسل دینے کے لئے نیا گھڑا بالٹی لا نے کی ضرو رت نہیں گھر کے استعمال کئے  ہو ئے بر تن سے غسل دے سکتے ہیں۔ (بہا ر شریعت حصہ۴صفحہ۱۳۸)

مسئلہ:۔بعض جگہ میت کو غسل دینے کے بعد بر تن تو ڑ کر پھینک دیتے ہیں یہ نا جائز وحرام ہے ۔(بہا ر شریعت حصہ۴ صفحہ۱۳۸و فتا وی رضویہ جلد ۴صفحہ۱۷۶)

بعض لوگ میت کو غسل دینے کے بعد خود کو نجس سمجھتے ہیں یہ ان کی جہالت ہے کہ میت کو غسل دینے والے پرغسل واجب نہیںہو تا ۔(حبیب الفتا ویٰ جلد اول کتاب الجنا ئز صفحہ ۵۴۳)

ہاں اگر وقت ہو تو پھر سے غسل کرلینا بہتر ہے۔واللہ اعلم بالصواب

کتبہ 

فقیر تاج محمدقادری واحدی 








ایک تبصرہ شائع کریں

2 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney