حالت روزہ میں غیر محرم کو بوسہ لیا تو کیا حکم ہے؟

سوال نمبر 1521

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

 علمائے  کرام و مفتیان عظام کی بارگاہ میں سوال عرض ہے کہ‌ غیر محرم کو اگر بوسہ دے یا بغل گیر ہو تو کیا روزہ ٹوٹ جائے گا؟ 

جواب عنایت فرمائیں

المستفتی محمد گل بہار عالم رضوی کھمار پوکھر اتردیناجپور بنگال

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوھاب 

 غیر محرم لڑکی کو چھونا یا دیکھنا ناجائز وحرام ہے ماہ رمضان ہو یا غیر رمضان اور روزے کی حالت میں اور سخت  ہے

غیر محرم ہو یا اپنی بیوی کسی کو  بھی روزے کی حالت میں بوسہ لیا اور انزال ہو گیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا اور اگر انزال نہ ہوا تو روزہ نہ ٹوٹے گا مگر پھر بھی روزہ کی حالت میں بوسہ لینے سے چاہئے اگر چہ اپنی بیوی ہو  اور اگر بغل گیر ہوا اور عورت کا کپڑا اتنا(موٹا) دبیز ہے کہ بدن کی گرمی محسوس نہیں ہوتی تو روزہ نہ ٹوٹے گا اگرچہ انزال ہو گیا 

اور اگر اتناباریک  ہے کہ بدن کی گرمی محسوس ہوتی ہو تو روزہ ٹوٹ جائے گا جیسا کہ صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ ومولانا مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں عورت کو بوسہ لیا یا چھوا یا مباشرت کی یا گلے لگایا اور انزال ہو گیا تو روزہ جاتا رہا اور عورت نے مرد کو چھوا اور انزال ہو گیا تو روزہ نہ گیا ۔

  عورت کو کپڑے کے اوپر سے چھوا اور کپڑا اتنا دبیز ہے کہ بدن کی گرمی محسوس نہیں ہوتی تو فاسد نہ ہوا اگرچہ انزال ہو گیا (بہار شریعت جلد اول حصہ پنجم صفحہ ٩٨٨)واللہ تعالی اعلم بالصواب 

            کتبہ 

محمد مدثر جاوید رضوی 

مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج 

ضلع۔ کشن گنج بہار







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney