مخنث (ہجڑہ) کی نماز جنازہ کا کیا حکم ہے؟

سوال نمبر 1523

السلام عليكم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ: کیا مخنث کی نماز جنازہ ہے اور اگر ہے تو کون سی دعا پڑھی جائے گی؟ مدلل جواب عنایت فرمائیں 

سائل: معین الدین نقشبندی

---------------------------------------------------

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوہاب:

اگر مخنث (ہجڑا) مسلمان ہے تو بلا شبہ اس کی نماز جنازہ پڑھنا جائز و درست بلکہ فرض کفایہ ہے اگرچہ وہ کیسا ہی گنہگار و مرتکب کبائر ہو اور نیت میں مردو عورت کی تخصیص کی کوئی حاجت نہیں مردو عورت دونوں کی ایک دعا  ہے۔

فتاویٰ رضویہ شریف میں ہے: ہجڑہ اگر مسلمان ہے تو اس کے جنازہ کی نماز فرض ہے، اور نیت میں مرد و عورت کی تخصیص کی کوئی حاجت نہیں۔ مرد وعورت دونوں کی ایک ہی دعا ہے، خصوصاً یہ ہجڑے جو یہاں ہوتے ہیں مرد ہی ہوتے ہیں جو اپنے آپ کو عورت بناتے ہیں۔ (فتاویٰ رضویہ شریف جلد نہم صفحہ ١٧۵ مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور، دعوت اسلامی)

فتاوی ہندیہ میں ہے: "ويصلى على كل مسلم مات بعد الولادة صغيرا كان أو كبيرا ذكرا كان أو أنثى حرا كان أو عبدا "

(فتاویٰ ہندیہ جلد اول صفحہ ١٦٣، الباب الحادي والعشرون في الجنائز،الفصل الخامس في الصلوة على الميت)

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب


کتبہ: غلام محمد صدیقی فیضی ارشدی عفی عنہ

۱۲/ رمضان المبارک ۱۴۴۲ ہجری

مطابق ۲۵/ اپریل ۲۰۲۱ عیسوی بروز اتوار







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney