سوال نمبر 1209
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:- کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ گیارہ کتاب میں فارسی کا جو شعر ہے(سید و سلطان فقر و خواجہ مخدوم والغریب۔۔الخ) اسے کیا اعلٰی حضرت رضی اللہ عنہ نے پڑھنے سے منع فرمایا ہے؟اور اگر ہاں تو تھوڑا مفصلاً وضاحت فرما دیجئے وجہ کیا ہے- بینوا توجروا
المستفتی احتشام رضا
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
جی ہا ں فتاویٰ رضویہ شریف جلد ۲۳؍ ص۷۴۷؍دعوت اسلامی و احکام شریعت ح سوم ص ۲۶۸؍ میں اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ نے یہ رباعی پڑھنے سے منع فرمایا ہے بایں طور سے کہ اس میں کچھ الفاظ شان اقدس میں زیبا نہیں ہیں البتہ فی الوقت کچھ کتب میں جو اشعار ملتے ہیں ان میں اور دور اعلٰی حضرت سے کئے گئے سوال میں کچھ فرق ہیں۔
اول:- یہ کہ اس میں اور اس میں لفظ کا فرق ہے
سید و سلطان فقیر و خواجہ مخدوم وغریب بادشاہ وشیخ ودرویش و ولی ومولانہاور
فی زمانہ پڑھے جانے والے اشعار میں اس طرح ملتے ہیں
سید و سلطان فقر و خواجہ مخدوم والغریب بادشاہ وشیخ ودرویش و ولی و مولانۂ
میر صالح فاطمہ ثانی ،اسامی والدین بو سعید پیر ایشان مرد مردانۂ
زینب و بی بی نصیبہ خواہران حضرت اند ایں السامی پاک را باید کہ ہر فرزانۂ
دوم:- یہ کہ وہاں ذکر رباعی کا ہے جبکہ یہاں مسدس ہے۔
سوم:- یہ کہ وہاں سوال میں ان اشعار کو بطور فاتحہ پڑھنے کا ذکر جبکہ عموماً اسے ختم قادریہ میں پڑھتے ہیں۔
اور ان اشعار میں ظاہراً کوئی کمی نظر نہیں آتی ہو سکتا ہے کہ اعلٰی حضرت رضی اللہ عنہ کے زمانے میں اس میں کچھ کمی ہو بعد میں اسے درست کر لیا گیا ہو مگر میری رائے یہی ہے کہ ایسے متشبہ اشعار سے بچا جائے۔ واللہ تعالیٰ اعلم
کتبہ
صہیب رضا رزمی
0 تبصرے