نسبندی کرانا کیوں حرام ہے؟

                                                                      سوال نمبر 1530

السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ

کیا فرماتے علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں نسبندی کرانا کیوں حرام ہے؟

 تسلی بخش جواب دےکر شکریہ کا موقع دیں 

  المستفتی عبدالغفار اتر پردیش

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

بسم الله الرحمن الرحیم

 الجواب اللھم ہدایۃ الحق والصواب

نسبندی کرانا اس لیے حرام ہے کہ اس میں اللہ کی بنائی ہوئی چیز کو بدلنا ہے جس کی حرمت نص قرآن و حدیث سے ثابت ہے،  جیسا کہ فتاوی مرکز تربیت افتاء میں ہے کہ " نسبندی کرانا شرعاً ناجائز و حرام ہے کہ اس میں اللہ کی بنائی ہوئی چیز کو بدلنا ہے جس کی حرمت نص قرآن و حدیث سے ثابت ہے اللہ تبارک و تعالی کا ارشاد گرامی ہے " ولامرنهم فليغيرن خلق الله " اھ یعنی شیطان بولا کہ میں ضرور انہیں کہوں گا کہ وہ اللہ کی پیدا کی ہوئی چیز بدل دیں گے ۔ ( سورہ نساء آیت ۱۱۹ )

 اسی کے تحت تفسیر صاوی میں ہے کہ " من ذلك تغيير الجسم " یعنی اسی میں سے جسم کا بدلنا ہے ۔ ( ج ۱ ص ۲۳۱)   بخاری و مسلم ، کتاب اللباس میں ہے کہ " لعن الله المغيرات خلق الله " اھ یعنی اللہ کی لعنت ان عورتوں پر جو اللہ کی پیدا کی ہوئی چیز کو بدلنے والی ہیں  ( فتاوی مرکز تربیت افتاء جلد دوم صفحہ ۳۹۱)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 

           کتبہ

   محمد معصوم رضا نوریؔ 

۲۵ رمضان المبارک ۱۴۴۲ھجری







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney