جو وظیفہ پڑھے اور نماز نہ پڑھے اس پر کیا حکم ہے؟

 سوال نمبر 1528


السلام علیکم و رحمۃ  اللہ وبرکاتہ

سوال:- کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید فرض نمازیں چھوڑتا ہے اور سبحان اللہ، الحمدللہ، ماشاء اللہ کی تسبیح پڑھتا ہے، تو کیا اس کی یہ تسبیح اللہ کی بارگاہ میں قبول ہوگی ؟

المستفتی: محمد تحسین رضا نوری پورن پور

-------------------------------------------------------------------

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوہاب

 اگر کوئی شخص فرض نماز چھوڑتا ہے اور "سبحان اللہ" "الحمد للہ" "ماشاء اللہ کی تسبیح پڑھتا ہے تو وہ فاسق و فاجر ہے اور نماز نہ پڑھنے کے سبب گناہ کبیرہ کا مرتکب ہے اور اس کے تسبیحات اور اوراد و وظائف کچھ بھی اللہ کی بارگاہ میں قبول نہیں ہوں گی بلکہ  سارے تسبیحات اور اوراد و وضائف اس کے منہ پہ مار دیئے جائیں گے۔اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں مجدد دین و ملت سرکار اعلیٰ حضرت الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ جو وظیفہ پڑھے اور نماز نہ پڑھے فاسق و فاجر مرتکب کبائر ہے اس کا وظیفہ اس کے منہ پر مارا جائے گا ایسوں ہی کو حدیث میں فرمایا: ’’ کم من قاری یقرأ ان والقرآن یلعنہ والعیاذ باللہ تعالیٰ ‘‘بہتیرے قرآن پڑھتے ہیں اور قرآن انہیں لعنت کرتا ہے.( فتاویٰ رضویہ جلد ششم صفحہ ۲۲۳ رضا فاؤنڈیشن لاہور دعوت اسلامی)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ

غلام محمد صدیقی فیضی ارشدی عفی عنہ


۲۰/ رمضان المبارک ۱۴۴۲ ہجری 

مطابق ۳/ مئی ۲۰۲۱ عیسوی بروز دوشنبہ مبارکہ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney