حالت اعتکاف میں درس دینا کیسا ہے؟

سوال نمبر 1531

السلام علیکم مسئلہ؛۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص حالت اعتکاف میں ہو  تو وہ دینی کتب دوسروں کو پڑھا سکتے ہیں یا نہیں ؟ بینوا توجروا                     محمد طارق رضا جھارکھنڈ

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

الجواب ہاں معتکف حالت اعتکاف میں دینی کتاب دوسروں کو بلاشہ پڑھا سکتے ہیں کوئی حرج نہیں مگر بغیر اجرت کے پڑھائے  ورنہ  نہیں کیوں کہ اجرت لیکر مسجد میں پڑھانا جائز نہیں اس لئے کہ یہ کار دنیا ہے اور دنیا کی بات کے لئے مسجد میں جانا حرام ہے( ایساہی فتاویٰ  فیض الرسول ج 2 ص 361 ) اور فتاویٰ علیمیہ ج 2 ص 512 مسجد کا بیان پر ہے) اور حضور صدر الشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی رضوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ تحریر فرماتے ہیں معتکف نہ چپ رہے نہ بات کرے بلکہ قرآن شریف کی تلاوت حدیث کی قرأت اور درود شریف کی کثرت کرے اور علم دین کا درس و تدریس کرے انبیاء و اولیاء و صالحین کے حالات پڑھے یا دینی باتیں لکھے "(بہار شریعت ج 1 ح 5 اعتکاف کا بیان مسئلہ نمبر 37 مکتبہ دعوت اسلامی) 

واللہ اعلم باالصواب 

محمد ریحان رضا رضوی 

فرحاباڑی ٹیڑھاگاچھ وایہ بہادر گنج 

ضلع کشن گنج بہار انڈیا







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney