روپئے پیسے کا ہار پہننا اور پہنانا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1553

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ: شادی یا کسی خوشی کے وقت روپئے کا ہار پہنایا جاتا ہے تو کیا روپئے کا ہار پہنانا یا پہننا جائز ہے؟ جواب عنایت فرمائیں

المستفتی: محمد جنید عالم

-------------------------------------------------------------------

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوہاب

شادی ہو یا کوئی بھی خوشی کا موقع ہو روپیوں کا ہار پہننا اور پہنانا ناجائز و حرام ہے اس لئے کہ نوٹوں کے ہار پہننے میں غیر مسلموں سے مشابہت کے علاوہ فخر وریا اور مال ودولت سے دلی محبت کے اِظہار کی خرابی پائی جاتی ہے اور اس میں کافروں کی تصویر بھی ہوتی ہے اور اس کو گلے میں ڈالنے سے ایک طرح کافروں کی تعظیم بھی پائی جاتی ہے لہٰذا اُس کا استعمال ناجائز ہے۔

حدیث پاک میں ہے: "من تشبہ بقوم فہو منہم۔"


فتاویٰ مرکز تربیت افتاء میں ہے: نوٹو کا ہار ناجائز ہے کہ ہار صرف پھول ہی کا جائز ہے۔

اور اسی صفحہ میں ہے کہ: نوٹو کا ہار پہنانے کی رسم ناجائز ہے۔(فتاویٰ مرکز تربیت افتاء جلد دوم صفحہ ۳۷۹)


اور فتاویٰ فقیہ ملت میں ہے: روپیہ کا مالا پہنانا حرام ہے۔ (فتاویٰ فقیہ ملت جلد دوم صفحہ ۳۴۱)


لہذا مذکورہ بالا حوالوں سے معلوم ہوا کہ خواہ شادی بیاہ ہو یا کوئی بھی خوشی کا موقع ہو روپئے ( نوٹوں) کا ہار پہننا اور پہنانا دونوں ناجائز و حرام ہے ۔ واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔

کتبہ

 غلام محمد صدیقی فیضی ارشدی عفی عنہ


١٤/ شوال المکرم ١٤٤٢ ہجری

مطابق ۲۷/ مئی ۲۰۲۱ عیسوی بروز جمعرات


دیگر فتاؤں کے لئے یہاں کلک کریں







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney