جنازہ کی تد فین کے بعد قبر کے سامنے ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا کیسا ہے

سوال نمبر 1574

 کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام و مفتیان عظام کہ  جنازہ کی تدفین کے بعد  قبر کے سامنے ہاتھ  اٹھا کر دعا مانگنا کیسا ہے

حدیث شریف کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں

  المستفتی ریاست علی بمھن پور نگھاسن لکھیم پور کھیری

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب

میت کوقبر میں دفن کرنے کے بعد ہاتھ اٹھاکر دعا کرنا جائز ہے اور حدیث شریف سے ثابت ہےوعنه قال کان النبی ﷺ اذافرغ من دفن المیت وقف علیه فقال استغفروا لاخیکم ثم سلوا له بالتثبیت فانه آلان یسئال مشکوۃ شریف باب اثبات عذاب القبر  ص  ،٢٦

یعنی حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ دفن میت سے فارغ ہوکر قبر پر کھڑے ہوتے اور فرماتے اپنے بھائ کے لئے دعاۓ بخشش کرو اور اس کے لئے بارگاہ ایزدی میں ثابت قدمی کی درخواست کرو وہ اس وقت سوال کیا جاتاہے

میت کو دفن کرنے کے بعد قبلہ رخ ہوکر ہاتھ اٹھاکر دعا کرنا نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم  سے ثابت ہے

لہذا حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی پیروی کرتے ہوۓ قبلہ کی طرف رخ کرکے ہاتھ اٹھاکر دعا کرنا جائز ہے  والله تعالی اعلم بالصواب

کتبه

 محمد فرقان برکاتی امجدی

٢٢/شوال المکرم ١٤٤٢ ھ

٤ /جون   ٢٠٢١ ء


فتاوی مسائل شرعیہ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney