کیا عورتیں خوشبو لگا سکتی ہیں؟

سوال نمبر 1582

السلام و علیکم ورحمتہ اللہْ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا عورت عطر لگا سکتی ہے ؟جواب عنایت فرمائیں

 المستفتی۔ محمّد اشرف بستی

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

عورت اپنے گھر کی چاردیواری میں فقط جہاں شوہر ہو یا محارم ہوں وہاں خوشبو استعمال کرسکتی ہے ہاں یہ احتیاط لازمی ہے کہ دیور جیٹھ اور دیگر غیر محارم تک خوشبو نہ پہونچے

 گھر میں ایسی خوشبو لگائی اور ایمرجنسی میں گھر سے باہر نکلنا پڑجائے تو کپڑے بدل کر گھر سے باہر جائے کہ غیر محرموں تک خوشبو نہ پہونچےحدیث شریف میں ہےالاوطيب الرجال ريح لالون له النساء لون لا ريح له قال سعيد أره قال انما حملواقوله فى طيب النساء على انها إذا خرجت فاما إذا كانت عندزوجهافلتطيب بما شاءت

 سنو مردوں کی خوشبو وہ ہے جس میں خوشبو ہو رنگ نہ ہو سنو عورتوں کی خوشبو وہ ہے جس میں رنگ ہو خوشبو نہ ہو امام سعید کہتے ہیں میرا خیال ہے حضرت قتادہ نے کہا علماء نے عورتوں کے سلسلہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کو اس صورت پر محمول کیا ہے جب وہ باہر نکلیں۔ جب وہ اپنے خاوند کے پاس ہوں تو وہ جیسی خوشبو چاہیں لگائیں۔(سنن ابوداؤدجلد ۴ صفحہ نمبر ۶۸)

باہر نکلنے پر جو عورت ایسی خوشبو لگاتی ہے کہ غیر مردوں کی توجہ کا باعث بنے تو ایسی عورت کے بارے میں سخت وعید ہے جیسا کہ حضرت سیدنا موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب کوئی عورت خوشبو لگاکر لوگوں میں نکلتی ہے تاکہ اس کی خوشبو پائی جائے تو یہ عورت زانیہ ہے۔(سنن نسائی جلد/۸ صفحہ نمبر/۱۵۳؍فتاویٰ یورپ و برطانیہ صفحہ نمبر/۴۶۸)


محمد الطاف حسین قادری عفی عنہ ڈانگا لکھیم پور کھیری یوپی

16جون 2021ء

فتاوی مسائل شرعیہ







ایک تبصرہ شائع کریں

2 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney