کھانا سونگھ کر کھانا کیسا ہے؟

سوال نمبر 1591

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام ذیل کے مسئلہ کے بارے میں کہ کھانا سونگھ کر کھانا کیسا ہے عند الشریعہ علمائے کرام مدلل و مفصل جواب تحریر کریں بہت مہربانی ہوگی 

المستفتی محمد دستگیر حسین مقام بہرائچ شریف یوپی الہند

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون الملک العزیز الوہاب 

کھانے میں پھونکنا اور کھانے کو سونگھنا یہ ادب کے خلاف ہےجیسا کہ صدر الشریعہ بدر الطریقہ علامہ امجد علی رحمتہ اللہ تعالٰی علیہ کھانے کے آداب میں  فرماتے  ہیں نہ کھانے پر پھونکے؛ نہ کھانے کو سونگھے؛(بہار شریعت  ج ۳ ح ۱۶ ص ۳۷۸

مطبوعہ مکتبۃ المدینہ)

ہاں کھانا اگر خراب ہے  تو اس کے سونگھنے میں حرج نہیں ہونا چاہیے مگر اس میں بھی صورت یہ ہے کہ خراب کھانے کو جب منہ کے پاس لے جائے گا تو مسام خود ہی بتا دیں گے کہ کھانا خراب ہے لہٰذا کھانے کو سونگھنے کی ضرورت ہی نہیں ہوگی۔واللہ اعلم

 محمد ساجد چشتی 

شاہجہاں پوری خادم مدرسہ دار ارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف







ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney