کھلے آسمان کے نیچے پیلا اور سفید چیز کھانا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1602

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

حضرت بعض لوگ کہتے ہیں کہ کھلے آسمان کے نیچے، اور دھوپ میں کوئی بھی پیلی اور سفید چیز نہیں کھانا چاہئے، کیا ایسا کہنا صحیح ہے ؟

المستفتی:- محمد تحسین رضا نوری پورن پور

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون اللہ و رسولہ 

یہ سراسر جہالت و توھم پرستی و بدشگنی ہے جو کہ اسلام میں جاٸز نہیں حقیقت یہ ہے کہ ذات باری تعالٰی حقیقی متصرف اور مسبب الاسباب ہے۔ ظاہری اسباب میں اثر انگیزی پیدا کرنے والی ذات بھی وہی ہے ۔کسی چیز، دن، یا مہینے کو برا سمجھنا اور اس میں کام کرنے کھانے و پینے کو بُرے انجام کا سبب قرار دینا غلط، بدشگونی، توہم پرستی اور قابل مذمت ہے۔ اللہ تعالٰی کی مشیت کے بغیر کوئی بھی چیز انسان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ نفع ونقصان کے اختیار کا سو فی صد یقین اللہ کی ذات سے ہونا چاہیے کہ جب وہ خیر پہنچانا چاہے تو کوئی شر نہیں پہنچا سکتا اور اگر وہ کوئی مصیبت نازل کر دے تو کوئی اس سے رہائی نہیں دے سکتا۔ ارشادِ باری تعالٰی ہے 

اللہ تعالٰی خود ارشاد فرماتا ہے ،،وَإِن يَمْسَسْكَ اللّهُ بِضُرٍّ فَلاَ كَاشِفَ لَهُ إِلاَّ هُوَ وَإِن يُرِدْكَ بِخَيْرٍ فَلاَ رَآدَّ لِفَضْلِهِ يُصِيبُ بِهِ مَن يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ وَهُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ.اور اگر تجھے اللہ کوئی تکلیف پہنچائے تو اس کا کوئی ٹالنے والا نہیں اس کے سوا اور اگر تیرا بھلا چاہے تو اس کے فضل کو روکنے والا کوئی نہیں اسے پہنچاتا ہے جسے چاہے اور وہی بخشنے والا مہربان ہے۔(کنزالایمان سورة يونس آیت ١٠٧)

لہٰذا وہ لوگ  جو اس طریقے کی باتیں کرتے ہیں قوم کے مابین انتشار پھیلاتے ہیں وہ لوگ لعنتی و مستحق عذاب نار ہیں 

حدیث شریف میں ہے ،من أفتى الناس بغير علم لعنته الملائكة في السماء والأرض۔جو لوگ بغیر علم کے فتوی (مسٸلہ)دیتے ہیں ان پر زمین و آسمان  کےتمام فرشتوں کی لعنتین برستی ہیں ۔واللہ و رسولہ اعلم

عبیداللہ حنفی بریلوی

فتاوی مسائل شرعیہ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney