جانور کےکان میں سوراخ ہوتوقربانی کاکیاحکم ہے؟

 سوال نمبر 1603

السلام علیکم ورحمتہ اللہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں  کہ آج کل بہت سے جانوروں کے کانوں میں سرکار کے ماتحت اک مخصوص اسٹیکر لگایا گیا ہے جس کی وجہ سے جانوروں کے کان میں سوراخ ہو چکا ہے کیا ان جانوروں کی قربانی ہوسکتی ہےلہٰذا اس مسئلے پر غور کریں موجودہ دور میں یہ مسئلہ بہت سنجیدہ ہے۔

فقط والسلام 

المستفتی:- مجاہد اختر خان،دربھنگہ بہار


باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ،صورتِ مسئولہ میں اگر سوراخ تہائی1/3 کان کی مقدار یا اس سے کم ہے اور کوئی دوسرا قربانی سے مانع(یعنی رکاوٹ) عیب بھی نہیں تو اُس کی قربانی جائز ہے،ورنہ نہیں۔چنانچہ امام محمد بن حسن شیبانی حنفی متوفی189ھ لکھتے ہیں: *ان قطع الاذن الثلث او اقل اجزاہ وان کان اکثر لم یجزئ۔(الجامع الصغیر،کتاب،الذبائح،ص231،مطبوعۃ:دار ابن حزم،بیروت*

   اور صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی حنفی متوفی1367ھ لکھتے ہیں: *کان یا دم یا چکی(یعنی،دنبے کی گول چپٹی دم)* کٹے ہوں یعنی وہ عضو تہائی سے زیادہ کٹا ہو ان سب کی قربانی ناجائز ہے اور اگر کان یا دم یا چکی تہائی یا اس سے کم کٹی ہو تو جائز ہے۔

*(بہارِ شریعت،حصہ15)

  واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ:- محمد اُسامہ قادری

متخصص فی الفقہ الاسلامی

پاکستان،کراچی

الجواب صحیح:تاج محمد قادری واحدی،انڈیا

الجواب صحیح:محمد ابراھیم خان امجدی،انڈیا

فتاوی مسائل شرعیہ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney