فرض نماز میں تعوذ، تسمیہ بلند آواز سے پڑھا تو؟

 سوال نمبر 1604

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ فرض نماز  کی جماعت میں بھول کر بسم اللہ زور سے  پڑھ لے تو کیا سجدہ سہو واجب ہوگا کہ نہیں نماز ہو جائے گی۔

المستفتی :- محمد سہیل اختر۔بھار

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب  

فرض نماز میں اگر امام نے بلند آواز سے بسم اللہ پڑھ دیں تو یہ مکروہ ہے(تنزیہی) مگر اس سے سجدہ سہو واجب نہیں لہٰذا نماز ہو جائے گی۔ جیساکہ حضور صدر الشریعہ علامہ امجد علی اعظمی قدس سرہ العزیز بہار شریعت میں فرماتے ہیں کہ " بسم اللہ و تعوذ وثنا اور آمین زور سے کہنا یا اذکار نماز کو ان کی جگہ سے ہٹاکر پڑھنا مکروہ ہے "(غنیہ المتملی کراہیۃالصلوۃ ص ۳۵۲ و الفتاوی الھندیہ جلد ۱ کتاب الصلوۃ الباب السابع فیما یفسد الصلوۃ الفصل ثانی ص ۱۰۷ ؍بحوالہ بہار شریعت جلد اول حصہ سوم مکروہات کا بیان صفحہ 633 مکتبہ قادری کتاب گھر بریلی شریف )

اور دوسری جگہ رقم فرماتے ہیں کہ " ثنا ودعا و تشہد بلند آواز سے پڑھا تو خلاف سنت ہوا مگر سجدہ سہو واجب نہیں " 

(ردالمحتار جلد ۲ کتاب الصلوۃ باب سجودالسھو ص ۶۵۸بحوالہ بہار شریعت جلد اول حصہ چہارم سجدہ سہو کا بیان صفحہ 715 مکتبہ قادری کتاب گھر بریلی شریف )واللہ اعلم بالصواب 


شرف قلم 

غلام شمس ملت محمد سلطان رضا شمسی بلہاوی دھنوشا نیپال ورکن مسائل شرعیہ گروپ 

بتاریخ ۱ جولائی ۲۰۲۱ بروز جمعرات


    تعلیمات وارث انبیاء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney