بائیں ہاتھ کے ذبیحے کا کیا حکم ہے

 سوال نمبر 1613

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ 

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ بائںں ہاتھ سے قربانی کرنا کیسا ہے ؟ 

المستفتی :- اشراق علی سنت کبیر نگر



وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

الجوب بعون الملک الوہاب

بائیں ہاتھ سے قربانی کرنے سے قربانی ہوجائے گی مگر افضلیت کا ثواب نہ ملےگا کہ افضل داہنے ہاتھ سے قربانی کرنا ہے ۔ 

    جیسا کہ فتاویٰ فقیہ ملت میں اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں ہے کہ ٫٫قربانی ہوجائے گی مگر افضلیت کا ثواب نہیں ملے گا کہ داہنے ہاتھ سے قربانی کرنا افضل ہے رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ہر کام داہنے ہاتھ سے کرنے کو پسند فرمایا ہے "حدیث شریف میں ہے" عن عائشة ان رسول الله صلى الله تعالي عليه و سلم كان یحب التيامن في كل شئي "اھ (ج 2 ص 251 قربانی کا بیان)


واللہ اعلم بالصواب 

محمد ریحان رضا رضوی 

فرحا باڑی ٹیڑھا گاچھ وایہ بہادر گنج 

ضلع کشن گنج بہار انڈیا







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney