کیا ‏مہر ‏پر ‏بھی ‏قربانی ‏واجب ‏ہے ‏

سوال نمبر 1614 

السلام علیکم ورحمۃ اللہ 

وبرکاتہ۔ 

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ عورت کا مہر شوہر کے ذمہ باقی ہے اور وہ  نصاب سے زیادہ ہے تو کیا اس عورت پر قربانی واجب ہے؟


المستفتی :- محمد سرور رضا بہرائچ شریف


وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوھاب 

عورت کا مہر شوہر کے ذمہ باقی ہے اور وہ نصاب سے زائد ہے جب بھی اس عورت پر قربانی واجب نہیں!ہاں اگر عورت کے پاس اس کے علاوہ بقدر نصاب مال موجود ہے تو اس پر قربانی واجب ہے ۔

      حضور صدرالشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ ومولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ عورت کا مہر شوہر کے ذمہ باقی ہے اور شوہر مالدار ہے تو اس مہر کی وجہ سے عورت کو مالک نصاب نہیں مانا جائے گا اگرچہ مہر معجل ہو اور اگر عورت کے پاس اس کے سوا بقدر نصاب مال نہیں ہے تو عورت پر قربانی واجب نہیں ہوگی۔ (عالمگیری)

(بہار شریعت جلد سوم حصہ پانزدہم صفحہ ٣٣٣)


واللہ تعالی اعلم بالصواب 


           کتبہ

 محمد مدثر جاوید رضوی 

مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج 

ضلع۔ کشن گنج بہار







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney