‎قربانی کا بکرا بیمار ہو گیا، عقیقہ کر دیا تو؟

سوال نمبر 1622 

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ


   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید نے قربانی کی غرض سے ایک بکرا پالا تھا لیکن قربانی کے دن آنے سے پہلے سخت بیمار ہو گیا تو زید نے اس بکرے کو عقیقہ میں ذبح کردیا تو ایسی صورت میں عقیقہ صحیح ہے یا نہیں ؟ 

زید پر حکم شرع کیا ہے؟ 

 بینوا و توجروا

المستفتی۔۔۔ فقیر قادری محفوظ عالم نوری

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ 

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔ 

الجواب بعون الملک الوہاب۔

      قربانی کی نیت سے جانور پالنے یا خریدنے کے بعد اس جانور کی قربانی کی نیت کرنے سے قربانی واجب نہیں ہوجاتی ہے۔ 

   جیساکہ حضور صدر الشریعہ بدرالطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رضی عنہ ربہ القوی رقم فرماتے ہیں:

بکری کا مالک تھا اور اس کی قربانی کی نیت کرلی یا خریدنے کے وقت قربانی کی نیت نہ تھی بعد میں نیت کرلی تو اس نیت سے قربانی واجب نہ ہوگی۔ 

(بہار شریعت مطبوعہ دعوت اسلامی، جلد ۳، حصہ ۱۵، صفحہ ۳۳۲ )

لہٰذا صورت مسئولہ میں اگر واقعی بکرا سخت بیمار، بچنے کے قابل نہ تھا اور زید نے بکرا کو ذبح کردیا تو اس میں کوئی حرج و مذائقہ نہیں، عقیقہ بھی صحیح ہوگیا جب کہ کوئی اور وجہ مانع صحت نہ ہو۔

   پھر اگر زید مالک نصاب ہے تو اس پر دوسرے جانور کی قربانی کرنی ضروری ہے ورنہ نہیں۔


بہار شریعت میں ہے" قربانی کا جانور مرگیا تو غنی پر لازم ہے کہ دوسرے جانور کی قربانی کرے اور فقیر کے ذمہ دوسرا جانور واجب نہیں "۔        

(حوالہ سابق ، صفحہ۳۴۲ )


۔والله تعالیٰ و رسولہﷺ اعلم بالصواب۔

          کتبہ

محمد چاند رضا اسمعیلی، دلانگی، دارالعلوم غوث اعظم مسکیڈیہ، ہزاریباغ، جھارکھنڈ ۔







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney