آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

عورت کو حیض کیوں آتا ہے؟

 سوال نمبر 1623 

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ آج مجھ سے شخص نے پوچھا کہ عورت کو حیض وغیرہ کا خون کیوں آتا ہے، اس کی کیا وجہ ہے؟ 

بحوالہ جواب عنایت فرمائیں!

بینوا و توجروا

المستفتی۔۔۔۔ محمد دستگیر حسین بہرائچ شریف یوپی الہند۔



وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ 

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔ 

الجواب بعون الملک الوہاب۔


     حضور صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ و الرضوان اس تعلق سے تحریر فرماتے ہیں: کہ

عورت بالغہ کے بدن میں فطرتاً ضرورت سے زیادہ خون پیدا ہوتا ہے کہ حمل کی حالت میں وہ خون بچے کی غذا میں کام آئے اور بچے کے دودھ پینے کے زمانہ میں وہی خون دودھ ہوجائے اور ایسا نہ ہو تو حمل اور دودھ پلانے کے زمانہ میں اس( عورت) کی جان پر (خطرہ) بن جائے گا، یہی وجہ ہے کہ حمل اور ابتدائے شیر خوارگی مین خون نہیں آتا اور جس زمانہ میں نہ حمل ہو اور نہ دودھ پلانا تو وہ اگر بدن سے نہ نکلے تو قسم قسم کی بیماریاں ہوجائیں۔

( بہار شریعت مطبوعہ دعوت اسلامی، جلد۱، حصہ۲، صفحہ ۳۷۱ )

     مذکورہ عبارت سے یہ معلوم ہوا کہ بالغہ عورتوں کو حیض وغیرہ کا خون آنے کی وجہ یہ ہے کہ ان کے بدن میں اضافی خون ہوتے ہیں جو حمل کی حالت میں شکم والے بچے کی غذا اور زمانہ شیر خوارگی میں بچے کے لیے دودھ میں اضافہ کا سبب ہوتا ہے، تو ان صورتحال کے علاوہ میں اگر وہ اضافی خون حیض و نفاس کی شکل میں باہر نہ نکلے تو عورتیں مختلف امراض کے شکار ہوجائیں ۔ 

   اس کے علاوہ اور بھی وجہیں ہوسکتی ہیں لیکن مشہور وجہ یہی ہے جس کا بیان ہوچکا۔ 


۔والله تعالیٰ ورسولہﷺ اعلم بالصواب۔

       کتبہ

محمد چاند رضا اسمعیلی، دلانگی۔ 

دارالعلوم غوث اعظم مسکیڈیہ، جھارکھنڈ۔ 

۲۷/ ذی قعدہ ۱۴۴۲ ہجری۔ 

۹/ جولائی ۲۰۲۱ عیسوی۔




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney