کیا پاگل مجنوں پر بھی قربانی واجب ہے؟

 سوال نمبر 1633

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے میں کہ قربانی کرنے کے لئے عاقل کا ہونا شرط ہے پاگل مجنوں پے قربانی واجب ہے کہ نہیں؟

المستفتی :-عبد اللہ یوپی


وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:صُورتِ مسئولہ میں مجنون پر قربانی واجب نہیں کیونکہ وُجوبِ قربانی کی شرائط میں سے ایک شرط عاقل ہونا بھی ہے۔چنانچہ امام علاء الدین ابی بکر بن مسعود کاسانی حنفی متوفی۵۸۷ھ لکھتے ہیں:امّا البلوغ والعقل۔۔۔من شرائط الوجوب۔(بدائع الصائع،۱۹۷/۴)

یعنی،عاقل اور بالغ ہونا وُجوبِ قربانی کی شرائط میں سے ہے۔

   اور علّامہ ابو بکر بن علی حنفی متوفی۸۰۰ھ لکھتے ہیں:لا تجب الاضحیۃ فی مال المجنون۔(الجوھرۃ النیرۃ،۴۵۰/۲)

یعنی،مجنون کے مال میں قربانی واجب نہیں ہوگی۔

   اور صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی حنفی متوفی1367ھ لکھتے ہیں:ظاہرالروایۃ یہ ہے کہ(قربانی) نہ خود نابالغ پر واجب ہے اور نہ اوس کی طرف سے اوس کے باپ پر واجب ہے اور اسی پر فتوی ہے۔

(بہارِ شریعت،حصہ۱۵)

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ:محمد اُسامہ قادری

پاکستان،کراچی

5جولائی2021م







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney