چرم قربانی کی رقم امام اور مدرس کو دیں تو؟

 سوال نمبر 1637

السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل میں

چرم قربانی کی رقم امام اور مدرس کو دینے کے بارے میں کیا مسئلہ ہے؟ مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں

المستفتی۔ منظر عالم مصباحی صاحب 


وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوھاب

چرم قربانی کی رقم امام و مدرس کو بطور تنخواہ نہیں دے سکتے !

مگر بطور امداد دے سکتے ہیں 

جیسا کہ حضور صدرالشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ ومولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ۔ قربانی کا چمڑا یا گوشت یا اس میں سے کوئی چیز قصاب یا ذبح کرنے والے کو اجرت میں نہیں دے سکتا کہ اس کو اجرت میں دینا بھی بیچنے ہی کے معنی میں ہے (ہدایہ)

قصاب کو اجرت میں نہیں دیا بلکہ جیسے دوسرے مسلمانوں کو دیتا ہے اس کو بھی دیا اور اجرت اپنے پاس سے دوسری چیز دیگا تو جائز ہے!

(بہار شریعت جلد سوم حصہ پانزدہم صفحہ ٣٣٦/٣٣٧)

اور فتاوی امجدیہ میں ہے 

قربانی کی کھال تنخواہ ملازمین یا خرید کتب یا ضروریات مدرسہ میں نہیں صرف کر سکتے ،

 (فتاوی امجدیہ جلد سوم صفحہ  ٣٠٧)



واللہ تعالی اعلم بالصواب 


         کتبہ

محمد مدثر جاوید رضوی

 مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج 

ضلع۔ کشن گنج بہار







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney