جانور کی زبان کٹی ہو اور چارا کھا لیتا ہے تو قربانی کا کیا حکم ہے؟ ‏


سوال نمبر 1661

 السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ


کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی جانور کی زبان کٹی ہو لیکن وہ چارہ کھا لیتا ہو تو اس کی قربانی کا کیا حکم ہے ؟ 

نورانی اشرف گونڈوی



وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب اللہم ہدایۃ الحق والصواب 

مذکورہ جانور کی قربانی درست ہوگی کہ وہ چارا کھا لیتا ہے 



جیساکہ طحطاوی میں ہے 

"گاۓ بھینس کی زبان نہ ہو اور کھا نہ سکے تو ممنوع ہے اور اگر کھا سکے تو جائز اھ" 

جلد ۵ ص ۱۶۵ 


اور حاشیہ بہار شریعت میں ہے 


" ایسا جانور جو گھاس کھانے کی صلاحیت نہ رکھتا ہو اس کی قربانی نا جائز ہے 

ہاں البتہ اگر گھاس کھانے کی صلاحیت رکھتا ہو تو اس کی قربانی جائز ہے " 


بہار شریعت جلد سوم حصہ ۱۵ قربانی کے جانور کا بیان ص 341 ۔ مکتبہ قادری کتاب گھر بریلی شریف 



واللہ اعلم بالصواب 

شرف قلم 

غلام شمس ملت محمد سلطان رضا شمسی بلہاوی ضلع دھنوشا نیپال ورکن مسائل شرعیہ گروپ 

بتاریخ ۲ ذی الحجہ ۱۴۴۲ ھ مطابق ۱۲ جون ۲۰۲۱ بروز منگل







ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

  1. ماشاء اللہ ماشاء اللہ
    یہ سلسلہ بہت ضروری تھا جو آپ نے شروع کیا
    ہمارا ہر طرح کا تعاون آپ کے لئے ہے

    جواب دیںحذف کریں

Created By SRRazmi Powered By SRMoney