قربانی کا بکرا بیچ کر بڑے جانور میں شرکت کرنا کیسا ہے؟

  


سوال نمبر 1668


السلام علیکم ورحمة اللہ و برکاته


کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے میں کہ ہندہ صاحب نصاب نہ ہوتے ہوئے بھی قربانی کے لئے بکرا پالا تھا لیکن اب ارادہ بدل گیا کہ بکرے کو بیچ کر بڑے جانور میں حصہ لے لوں تو کیا ایسا کرنا عندالشرع درست ہے یا نہیں؟ 


المستفتی :- نصیب علی یوپی انڈیا




وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوھاب

جس جانور کو پالا اور اس (جانور) کی قربانی کی نیت کر لی تو ایسی صورت میں اس (مالک) پر اسی جانور کی قربانی واجب نہیں بلکہ اس کو بیچ کر دوسرا جانور خرید کر اسکی قربانی کر سکتا ہے !

جیسا کہ مصنف بہار شریعت حضرت علامہ و مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ   

بکری کا مالک تھا اور اسکی قربانی کی نیت کر لی یا خریدنے کے وقت قربانی کی نیت نہ تھی بعد میں نیت کرلی تو اس نیت سے قربانی واجب نہیں ہوگی (عالمگیری)

(بہار بہار شریعت جلد سوم حصہ پانزدہم صفحہ ٣٣٢)


واللہ تعالی اعلم بالصواب 


       کتبہ

 محمد مدثر جاوید رضوی 

مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج

 ضلع۔ کشن گنج بہار







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney