آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

جانور ذبح کرتے وقت خون اگر کپڑے پر لگ جائے تو کیا وہ ناپاک ہے؟


سوال نمبر 1667

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ 

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ جانور ذبح کرتے وقت خون اگر کپڑے پر لگ جائے تو کیا وہ ناپاک ہوجائے گا یا نہیں؟ 

المستفتی۔۔۔ محمد معراج رضا اہرورہ، یوپی۔



وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ 

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔ 

الجواب بعون العزیز الوہاب۔ 


سب پہلے یہ جان لیں کہ دم مسفوح (بہتا ہوا خون) خواہ وہ انسان کا ہو یا کسی دوسرے خشکی کے جانور کا نجاست غلیظہ ہے۔۔

 جیسا کہ صاحب ہدایہ فرماتے ہیں: 

     "و قدر الدرھم و مادونہ من النجس المغلظ کالدم و البول و الخمر و خرء الدجاج و بول الحمار جازت الصلوۃ معہ و ان زاد لم تجز " 

یعنی نجاست غلیظہ جیسے خون، پیشاب، شراب، مرغی کا بیٹ اور گدھے کا پیشاب وغیرہ ایک درھم کے برابر یا اس سے کم ہو تو نماز جائز ہے(یعنی فرضیت ساقط ہو جائے گی بعد میں اس کا اعادہ واجب ہے) اور اگر ایک درھم سے زائد ہو  تو جائز نہیں۔

   (ھدایہ اولین، صفحہ۵۸، باب الانجاس و تطھیرھا، مکتبہ مجلس برکات)


 بہار شریعت میں ہے :

   انسان کے بدن سے جو ایسی چیز نکلے کہ اس سے غسل یا وضو واجب ہو نجاست غلیظہ ہے۔ جیسے پاخانہ، پیشاب بہتا خون، پیپ ، منہ بھر قے -------الخ۔ 

مزید اسی صفحے پر مذکور ہے: 

خشکی کے ہر جانور کا بہتا خون، مردار کا گوشت اور چربی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ الخ یہ سب نجاست غلیظہ ہیں۔ 

( جلد۱، حصہ۲، صفحہ ۳۹۰، مطبوعہ دعوت اسلامی)


مذکورہ حوالہ جات سے یہ ثابت ہوگیا کہ مطلقاً بہتا خون نجاست غلیظہ ہے لہٰذا اگر یہ کپڑے یا بدن پر لگ جائے تو وہی حکم ہوگا جو نجاست غلیظہ کا ہے۔

یعنی اگر ایک درھم سے زائد ہو تو پاک کرنا فرض ہے بغیر پاک کیے نماز پڑھی تو ہوگی ہی نہیں اور اگر درھم کے برابر ہو تو پاک کرنا واجب ہے بے پاک کیے نماز پڑھی تو مکروہ تحریمی ہوگی یعنی نماز تو ہوجائے گی لیکن بعدہ اس کا اعادہ لازم ہے اور اگر درھم کی مقدار سے کم ہو تو پاک کرنا سنت ہے بے پاک کیے نماز پڑھی تو ہوگئی مگر خلاف سنت ہوئی اور اس کا اعادہ بہتر ہے۔

(  بہار شریعت، جلد۱, حصہ۲, صفحہ ۳۸۹) 


والله تعالیٰ و رسولہ ﷺ اعلم بالصواب۔ 

         کتبہ

 محمد چاند رضا اسمعیلی، دلانگی۔ 

دارالعلوم غوث اعظم مسکیڈیہ، ہزاریباغ، جھارکھنڈ۔ 

۱۳/ جولائی ۲۰۲۰ عیسوی۔ 

۲/ ذی القعدہ ۱۴۴۲ ہجری۔




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney