آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

شوہر کا انتقال ہوگیا بیوی کو دو مہینے کے بعد پتہ چلا تو عدت کب سے شمار کیا جائےگا؟


سوال نمبر 1681

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ ہندہ کا شوہر انتقال کر گیا اور اس کے اہل خانہ نے ہندہ کے بیمار رہنے کی وجہ سے ہندہ کو دو مہینہ بعد شوہر کے انتقال کی خبر سنائی، اب ہندہ عدت کب سے شمار کرے گی، جب خبر موصول ہوئی تب سے یا جس دن شوہر انتقال کیا تھا اس دن سے اور اہل خانہ کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟ بينواتوجروا ـ

المستفتی :- محمد انور خان رضوی، علیمی  پتہ :- شراوستی یوپی


وعلیکم السلام و رحمة اللہ و برکاتہ

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

 جس دن شوہر کا انتقال ہوا ، اسی دن سے ہی عدت شمار کیا جائے گا -

جیسا کہ حکیم الامت حضرت علامہ مولانا مفتی احمد یار خاں نعیمی رحمة اللہ علیہ ( تفسیر نعیمی ) جلد نمبر ٢ / صفحہ نمبر ٤٩٤ / میں تحریر فرماتے ہیں کہ ، عدت میں علم ضروری نہیں ، لہذا اگر عورت کو کچھ مدت کے بعد شوہر کی موت کی خبر لگے تو اس کی عدت بھی گزر گئی- 

یعنی ثابت ہوا کہ ہندہ نے جو دو مہینے گزارے وہ عدت کے ہی تھے ـ 

اب اسے دوبارہ وہ دو مہینے عدت کے دنوں میں شامل کرنے کی ضرورت نہیں ـ 

یوں ہی طلاق کے مسئلے میں بھی حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ حضرت مفتی امجد علی اعظمی رحمة اللہ علیہ ( بہار شریعت)  حصہ ٨ / صفحہ ٢٣٦ / عدت کے بیان میں ارشاد فرماتے ہیں ، 

(طلاق کی عدت وقت طلاق سے ہے اگر چہ عورت کو اس کی اطلاع نہ ہو کہ شوہر نے اسے طلاق دی ہے )-

اب رہی بات گھر والوں کی تو ، چوں کہ ہندہ بیمار تھی اس وجہ سے انہوں نے نہیں بتایا تو اس لیے ان پر شریعت کا کوئی حکم نافذ نہیں کیا جائے گا ـ

البتہ اتنے دنوں تک نہیں بتانا غلط ہے ـ


واللہ ورسولہ اعلم باالصواب


شرف قلم :-  گدا ئے حبیب ملت محمد سالک رضا حبیبی

اڈیشا، پچھم باڑ،جالیسر، بالاسور

٨ ذی الحجہ ۲٤٤١؁ ھجری مطابق (١٩) جولائی ١٢٠٢؁ء بروز پیر




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney