آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو ،،محمد صاحب،، کہنا کیسا ہے؟ ‏


سوال نمبر 1683

 السلام علیکم ورحمة اللہ برکاته


کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ بعض لوگ حضور ﷺکو 'محمد صاحب' یا 'رسول صاحب' کہتے ہیں 

امر طلب یہ ہے کہ کیا ایسا کہنا جائز ہے 

المستفتی محمد مقصود عالم اتر دیناجپور


وعلیکم السلام ورحمة اللہ برکاته 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوھاب 

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو محمد صاحب یا رسول صاحب کہنے سے احتراز چاہئے اسلئے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر لفظ صاحب کا ملانا یہ آریوں اور پادریوں کا شعار ہے وہ اسے اس مبتذل تعظیم میں لاتے ہیں جو زید و عمر کے لئے رائج ہے۔

جیسا شیخ الاسلام حضرت امام احمد رضا خان قادری بریلوی رحمة اللہ تعالی علیه تحریر فرماتے ہیں کہ 

 حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر اطلاق صاحب خود قرآن کریم میں وارد 

وانجم اذا ھوی ماضل صاحبکم وماغوی ،

مگر نام اقدس کے ساتھ اس طور پر لفظ صاحب کا ملانا یہ آریوں اور پادریوں کا شعار ہے وہ اسے اس مبتذل تعظیم میں لاتے ہیں جو زید و عمر کے لئے رائج ہے۔ کہ شیخ صاحب مرزا صاحب پادری صاحب پنڈت صاحب، لہذا اس سے احتراز چاہئے۔ ہاں یوں کہا جائے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے صاحب ہیں، آقا ہیں، مالک ہیں، مولی ہیں،  

(فتاوی رضویہ قدیم جلد ششم صفحہ ١٢٠)


واللہ تعالی اعلم بالصواب 


کتبہ

محمد مدثر جاوید رضوی

 مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج

ضلع۔ کشن گنج بہار


 *١٢/ ذو الحجّہ ١٤٤٢ ہجری*

*٢٣/ جولائی ٢٠٢١ عیسوی*

*دن:-  جمعہ*




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney