قربانی کا جانور غائب ہو گیا بعد قربانی ملا تو کیا حکم ہے؟

 

سوال نمبر 1684

 السلام علیکم و رحمةاللہ و برکاتہ 

قربانی کا جانور لیکر گھر آیا اور کچھ گھنٹہ کے بعد جانور بھاگ نکلا تلاش کرنے پر ابھی تک نہیں ملا اگر قربانی کے بعد ملے تو وہ جانور کیا کرے دلیل کے ساتھ جواب عنایت فرما ئیں 


المستفتی سیف اللہ بہار


وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 


الجواب بعون الملک الوھاب 


صورت مسئلہ میں مالدار دوسرے بکرے کا انتظام کرکے اس کی قربانی کرے کہ اس پر پہلے ہی سے واجب ہے اور فقیر پر دوسرا لینا واجب نہیں


ہاں اگر وہ جانور ایام قربانی میں مل جائے تو اسی کی قربانی کرے خواہ قیمت دوسرے سے کم ہو یا زیادہ اور اگر دوسرے کا کرنا چاہے تو بھی حرج نہیں مگر دوسرا والا اگر کم قیمت کا ہے مثلاً پہلے والا دس ہزار کا تھا اور دوسرا آٹھ ہزار کاہے تو دوہزار صدقہ کردے اور پہلے والے بکرے کو اپنے استعمال میں لے آئے یا بیچ کر رقم لے لے اور اگر ایام قربانی کے بعد ملاجب بھی یہی حکم ہے یعنی اسے بیچ کر رقم لے سکتا ہے مگر زائد رقم کو صدقہ اب بھی کرنا ہوگا


اور اگر فقیر ہے تو اس کو زندہ صدقہ کردے اور اگربیچ دیا تو رقم صدقہ کردے اور اگر ایام قربانی میں ملا تو دونوں کو ذبح کرناہوگا.

  حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ علامہ امجد علی رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں کہ اگر قربانی کا جانور گم ہو گیا یا چوری ہو گیا اور اس کی جگہ دوسرا جانور خرید لیا اب وہ مل گیا تو غنی کو اختیار ہے کہ دونوں میں جس ایک کو چاہے قربانی کرے اور فقیر پر واجب ہے کہ دونوں کی قربانیاں کرے 


بہار شریعت ج ۳ حصہ ۱۵ ص ۳۴۲ قربانی کے جانور کا بیان مکتبہ دعوت اسلامی



اور فتاویٰ مرکز تربیت افتاء میں اسی طرح کا ایک جواب موجود ہے 


"اگر وہ غنی یعنی مالک نصاب تھا تو اس جانور کے خریدنے سے اس پر قربانی واجب نہ ہوئی بلکہ شرعاً اس پر کسی ایک جانور کی قربانی واجب تھی لہٰذا جب ان دونوں میں سے کسی بھی جانور کی قربانی کر دی تو اس کی قربانی ہوگئ اور وجوب ساقط ہوگیا لیکن اگر دوسرا جانور پہلے والے سے کم قیمت کا ہو تو باقی روپے کو صدقہ کرے اور اگر وہ فقیر تھا تو اس جانور کو بنیت قربانی خریدنے کی وجہ سے اس پر قربانی واجب ہوگئ اور اب یہی جانور متعین ہوگیا پھر جب گم ہوگیا یا چوری ہو گیا اور اس کی جگہ دوسرا جانور خرید لیا اور پہلا والا بھی مل گیا تو اس پر دونوں کی قربانی واجب ہے الغرض مالدار پر شروع ہی سے وجوب ہے شریعت کی وجہ سے نہ کہ خریدنے کی وجہ سے  اور فقیر پر  وجوب قربانی کی نیت سے جانور خریدنے کی وجہ سے ہے اس لیے جب اس نے دو بار دو جانور  خریدے تو دونوں کی قربانی واجب ہوئی 

ہدایہ میں ہے لان الوجوب علی الغنی بالشرع ابتداء لا بالشراء فلم تتعین بہ و علی الفقیر بشرائہ بنیۃ الاضحیۃ فتعینت و لا یجب علیہ ضمان نقصانہ کما فی نصاب الزکاۃ و عن ھذا الاصل قالوا اذا ماتت المشتراۃ للاضحیۃ علی الموسر مکانھا اخری و لا شی علی الفقیر و لو ضلت او سرقت فاشتری اخری ثم ظھرت الاولی فی ایام النحر  علی الموسر ذبح احدھما و علی الفقیر ذبحھماذبحھما


جلد دوم صفحہ نمبر  ۳۲۰ مطبوعہ فقیہ ملت اکیڈمی اوجھاگنج بستی 


واللہ اعلم بالصواب


کتبہ 

محمد معراج رضوی سنبھلی


١٢ ذی الحجہ ١٤٤٢ ہجری 23 جولائی 2021 عِیْسٙوِی 

الجواب صحیح


فقیر تاج محمد قادری واحدی







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney