سوال نمبر 1689
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جب چار امام ایک جگہ موجود ہوں اور حافظ و قاری ہوں چاروں امامت کےقابل ہوں تو چاروں امام میں سے جو سب سے خوبصورت ہو اسے امام بنانا چاہیے اور اگر چاروں خوبصورت ہوں تو ان چاروں میں سے جس کی عورت سب سے خوبصورت ہو اسے امام بنانا چاہیے کیا یہ درست ہے کیا ایسا کوئی مسئلہ قانون شریعت میں لکھا ہے رہنمائی فرمائیں؟
المستفتی غلام غوث بنارس
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
صورت مسؤلہ میں جس کی عورت خوبصورت ہو اسے امام بنایا جائے یہ بات بالکل غلط ہے
البتہ مکمل وضاحت بہار شریعت میں موجود ہے
فقیہ اعظم ہند حضور صدرالشریعہ بہار شریعت میں تحریر فرماتے ہیں کہ
سب سے زیادہ مستحق اِمامت وہ شخص ہے جو نماز و طہارت کے احکام کو سب سے زیادہ جانتا ہو، اگرچہ باقی علوم میں پوری دستگاہ ( یعنی مہارت) نہ رکھتا ہو، بشرطیکہ اتنا قرآن یاد ہو کہ بطور مسنون پڑھے اور صحیح پڑھتا ہو یعنی حروف مخارج سے ادا کرتا ہو اور مذہب کی کچھ خرابی نہ رکھتا ہو اور فواحش (یعنی بے حیائیوں اور ایسے کاموں سے بچتا ہو، جو مروّت کے خلاف ہیں ) سے بچتا ہو، اس کے بعد وہ شخص جو تجوید (قراءت) کا زیادہ علم رکھتا ہو اور اس کے موافق ادا کرتا ہو۔ اگر کئی شخص ان باتوں میں برابر ہوں ، تو وہ کہ زیادہ ورع رکھتا ہو یعنی حرام تو حرام شبہات سے بھی بچتا ہو، اس میں بھی برابر ہوں ، تو زیادہ عمر والا یعنی جس کو زیادہ زمانہ اسلام میں گزرا، اس میں بھی برابر ہوں ، تو جس کے اخلاق زیادہ اچھے ہوں ، اس میں بھی برابر ہوں ، تو زیادہ وجاہت والا یعنی تہجد گزار کہ تہجد کی کثرت سے آدمی کا چہرہ زیادہ خوبصورت ہو جاتا ہے، پھر زیادہ خوبصورت، پھر زیادہ حسب والا پھر وہ کہ باعتبار نسب کے زیادہ شریف ہو، پھر زیادہ مالدار، پھر زیادہ عزت والا، پھر وہ جس کے کپڑے زیادہ ستھرے ہوں ، غرض چند شخص برابر کے ہوں ، تو ان میں جو شرعی ترجیح رکھتا ہو زیادہ حق دار ہے اور اگر ترجیح نہ ہو تو قرعہ ڈالا جائے، جس کے نام کا قرعہ نکلے وہ اِمامت کرے یا ان میں سے جماعت جس کو منتخب کرے وہ امام ہو اور جماعت میں اختلاف ہو تو جس طرف زیادہ لوگ ہوں وہ امام ہو اور اگر جماعت نے غیر اولٰی کو امام بنایا، تو بُرا کیا، مگر گنہگار نہ ہوئے
بہار شریعت جلد اول حصہ سوم ص ٥٦٧
امامت کا بیان
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبه محمد عسجد رضا نظامی پورنوی عفی عنہ
مقام نعمت پور بائسی پورنیہ بہار الھند
0 تبصرے