آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

‎شیعہ کی دی ہوئی زمین پر سنی کی نماز ہو جائے گی یا نہیں؟ ‏

      سوال نمبر 1702

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام کہ شیعہ نے مسجد کے لئے زمین دیا ہے کیا اس شیعہ کی دی ہوئی زمین پر سنی لوگوں کی نماز ہوگی کہ نہیں جواب عنایت فرمائیں مہر بانی ہوگی

سائل: سرفراز احمد مدنپور


وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب:


سب سے پہلے نماز کے لیے زمین کا پاک ہونا شرط ہے اگر زمین پاک ہے تو نماز ہوجائے گی کیونکہ پوری روۓ زمین کو اللہ تعالی نے مسلمانوں کے لیے مسجد بنا دی ہے جہاں چاہے پاک زمین پر نماز پڑھ سکتے ہیں نماز ہوجائے گی۔ اب رہی بات شیعہ کافر نے مسجد کے لیے زمین دیا تو اس زمین میں مسجد تعمیر کرنے کی صورت یہ ہے کہ وہ شیعہ اپنی زمین کسی سنی مسلمان کو ہبہ کردے اور وہ مسلمان اس زمین کو اپنی طرف سے وقف کردے تو اس زمین پر مسجد تعمیر کرے ۔ کہ ملک مسلمان ہے ۔


حضور اعلی حضرت محدث بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فرماتے ہیں:

ہاں اگر کافر کسی مسلمان کو اپنی زمین بیعہ یا ہبہ دے دیتا اور مسلمان کی ملک ہوجاتی وہ اپنی طرف سے وقف کرتا تو جائز تھا اور مشرک سے امو دینیہ میں مدد لینی بھی جائز نہیں تفسیر ارشاد العقل وتفسیر فتوحات الہی یہ زیر 

آیتہ کریمہ " لَا یَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُوۡنَ الْکٰفِرِیۡنَ اَوْلِیَآءَ"اولیاء

(مسلمانوں کافروں کو اپنا دوست نہ بنائیں۔)

(فتاویٰ رضویہ جلد ٢١،ص٢٧٤, رضا فاؤنڈیشن لاہور)

واللہ اعلم بالصواب


کتبہ: فقیر محمد امتیاز قمر رضوی امجدی عفی عنہ گریڈیہ جھارکھنڈ انڈیا




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney