آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا ‏بیوی ‏کے ‏شرمگاہ ‏میں ‏انگلی ‏کرنے ‏سے ‏غسل ‏فرض ‏ہو ‏جاتا ‏ہے؟ ‏

    سوال نمبر 1782

السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ مرد اپنی بیوی کی شرمگاہ میں انگلی داخل کرے یا خود عورت اپنی انگلی اپنی شرمگاہ میں داخل کرے تو کیا اس وجہ سے غسل فرض ہوگا ؟

برائے کرم مدلل جواب عنایت فرمائیں 

المستفتی :- محمد رمضان 

پتہ :- پچھم بنگال


وعلیکم السلام و رحمة اللہ و برکاتہ

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب بعون الملک الوھاب اللہم جعل لی النور والصواب

صورت مسؤلہ میں غسل فرض نہیں ہوگا ـ

اسی طرح کا ایک سوال شارح ھدایہ حضرت علامہ مفتی ابوالحسن محمد قاسم ضیاءالقادری مدنی صاحب سے ہوا کہ اس صورت میں غسل واجب ہوگا یا نہیں تو آپ نے جواب دیا نہیں واجب نہیں ہوگا -

 ( فتاویٰ یورپ و برطانیہ صفحہ نمبر ١٠٧ )

اور حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ حضرت علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ اپنی کتاب (بہار شریعت حصہ ٢ / صفحہ ٣٢١) میں تحریر فرماتے ہیں کہ ( مَنی کا اپنی جگہ سے شَہوت کے ساتھ جدا ہوکر عُضْوْ سے نکلنا سببِ فرضیتِ غُسل ہے ) ـ

اس تحریر سے معلوم ہوا کہ غسل فرض ہونے کے لیے اس کے سبب کا پایا جانا بہت ضروری ہے اگر سبب پایا گیا تو غسل فرض ہوا ورنہ نہیں ـ

اور صرف انگلی کا داخل کرنا سببِ فرضیتِ غسل نہیں ہے ـ

جیساکہ نورالایضاح کی فصل عشرة اشیاء لایغتسل منھا میں ہے " وادخال اصبع و نحوہ فی احدالسبیلین " یعنی انگلی یا اس جیسی کسی چیز کو عورت کی سبیلین میں سے کسی ایک میں داخل کرنے سے غسل واجب نہیں ہوتا ـ

واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ تعالیٰ اعلم

شرف قلم :-  گدا ئے حبیب ملت محمد سالک رضا حبیبی 

اڑیسہ، پچھم باڑ،جالیسر، بالاسور 

 ١١/ صفرالمظر ٣٤٤١؁ ھجری مطابق ١٩/ ستمبر ١٢٠٢؁ء بروز اتوار




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney