سوال نمبر 1784
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا اقامت کے لیے امام صاحب سے اجازت مانگنا ضروری ہے؟
المستفتی :- محمد اجمل خان چشتی
ملتان صوبہ پنجاب پاکستان
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
اقامت کے لئے امام سے اجازت مانگنا ضروری نہیں ہاں غیر موجودگی مؤذن کے دوسرے مؤذن جب اذان و اقامت کہے اس سے پہلے امام صاحب سے وقت معلوم کر لینا ضروری ہے ! ورنہ نہیں ہاں اتنا خیال رہے مؤذن صاحب کی موجودگی میں بغیر اجازت کے اذان دینا اقامت پڑھنا مناسب نہیں ۔ اسی طرح ایک سوال کے جواب میں حضور اعلٰی حضرت محدث بریلوی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں۔
ان کان المؤذن حاضرا لایقیم غیرہ الاباذنہ ولاینبغی للامام ان یامر غیرہ بالاقامۃ الابوجہ شرعی مثل ان تکون اقامتہ مشتملۃ عن لحن وذلك لانہ یوحش المؤذن بہ۔ھذا باطل لااصل لہ،
ترجمہ: اگر مؤذن موجودہے تو اس کی اجازت کے بغیر کوئی دوسرا تکبیر نہ کہے اور امام کے لئے بھی مناسب نہیں کہ شرعی عذر کے بغیر کسی دوسرے کو تکبیر کے لئے کہے،شرعی عذر مثلًا اس کی اقامت لحن پر مشتمل ہو،اجازت مؤذن کے بغیراقامت کہنا مناسب نہیں کہ شاید وہ اسے ناپسند کرتا ہو۔
(فتاویٰ رضویہ جلد ، ۵ ،ص ٫۴۱۹ رضافاؤنڈیشن لاہور)
واللہ اعلم بالصواب
کتبه فقیرمحمد امتیازقمررضوی امجدی عفی عنه گریڈیه جهاركهنڈ الھند۔
۷۔صفرالمظفر ۱۴۴۳ ھ ۔بروز بدھ۔
0 تبصرے