سوال نمبر 1806
السلام علیکم ورحمۃ اللہ برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ایک لڑکے کی شادی ہوئی تھی اور اس کا انتقال ہو گیا تو اس کا بڑا بھائی اس لڑکی سے شادی کرسکتا ہے یا نہیں؟
المستفتی۔ حافظ فرمان علی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب:
برصدق مستفتی اگر واقعی اس لڑکی کے شوہر کا انتقال ہوگیا ہے تو وہ لڑکی عدت گزار لینے کے بعد اپنے مرحوم شوہر کے بڑے بھائی سے نکاح کرسکتی ہے اس لئے کہ دیور یا جیٹھ محرمات میں سے نہیں ہیں تو جیٹھ سے نکاح کرنے میں شرعا کوئی قباحت نہیں ہے۔
جیسا حضورفقیہ ملت علامہ مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ فتاویٰ فیض الرسول میں تحریر فرماتے ہیں کہ: بھائی کی موت کے بعد اگر اس کے بیوی کی عدت ختم ہوگئی ہے تو بڑے بھائی سے اس کا نکاح کرنا جائز ہے شرعاً کوئی قباحت نہیں۔
(بحوالہ فتاویٰ فیض الرسول جلد اول صفحہ ۵۷۸ باب المحرمات)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ: غلام محمد صدیقی فیضی ارشدی
0 تبصرے