سوال نمبر 1808
السلام علیڪم ورحمةاللہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ انقطاع صف لازم آنے کی وجہ سے اس صف کے لوگوں کی نماز کا کیا حکم ہے ؟
مدلل و مفصل جواب عنایت فرمائیں،
المستفتی :- محمد رجب علی بنگال
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
اس صف کے لوگوں کی نماز ہو جائے گی البتہ کسی نئے آنے والے کو اس صف کو بھر دینا چاہیے تھا اگر کسی نے اسے نہیں بھرا اور آخر تک یوں ہی رہنے دیا تب بھی کوئی حرج نہیں
(ایسا ہی فتاوی رضویہ جلد سوم صفحہ نمبر ۳۷۵ میں ہے)
اوراگر ابتدا ہی سے صف میں جگہ خالی ہے اور لوگوں نے اسے پر نہیں کیا جب بھی نماز ہوجائے گی مگر قطع صف کی وجہ سے لوگ گنہگار ہوں گے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم صف میں کوئی جگہ چھوڑنے کو نا پسند فرماتے تھے
حدیث شریف میں ہے۔۔
اقیموا الصفوف فانما یصفون لصف الملائکۃ و حاذوا بین المخاکب و سدوالخلل و لینوابایدی اخوانکم و لاتذرو افرجات للشیطان و من وصل صفا وصلہ اللہ و من قطع صفا قطعہ اللہ
یعنی ۔۔۔
صفیں درست کرو کہ تمہیں تو ملائکہ کی سی صف بندی چاہئے اور اپنے کندھے سب ایک سیدھ میں رکھو اور صف کےرخنے بند کرو اور مسلمانوں کے ہاتھوں میں نرم ہو جاؤ اور صف میں شیطان کے لیے کھڑکیاں نہ چھوڑو اور جو شخص صف کو ملائے گا اللہ اسے ملائے گا اور جو صف کو کاٹے گا اللہ اسے کاٹے گا (ابوداؤد شریف صفحہ نمبر ۹۷ )
و اللہ اعلم بالصواب
از قلم :- ابن یوسف
0 تبصرے