آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

دوران عمرہ اگر حلق کروانا بھول گیا تو کیا حکم ہے؟

      سوال نمبر 1810

 السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید عمرہ کرنے کیلئے گیا عمرہ کیا لیکن حلق کروانا بھول گیا جدہ میں آکر حلق کروایا اوراحرام کھول دیا اب زید کیلئے کیا حکم ہے دم ہے یا صدقہ ہے

اوراگردم ہے تو فورا دم دیناضروری ہے اوراگردم دم یوپی میں دلوا دے تو کیا حکم ہے؟ 

 المستفتی :-محمد قمر الدین اسمٰعیلی



وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب

صورت مستفسرہ میں زید پر دم واجب ہے کہ حلق یا تقصیر حدود حرم میں واجب ہے اور اس کے خلاف کرنے پر دم واجب ہوتا ہے 

کفارات علی التراخی واجب ہوتے ہیں اس لیے فوراً دم ادا کرنا واجب نہیں زندگی میں جب بھی ادا کرے گا ادا ہو جائے گا. 

دم حدود حرم میں ادا کرنا ضروری ہے چاہے خود جاکر کرے یا کسی کو وکیل بنا کر اس سے کروا دے یوپی میں نہیں ادا کر سکتا.


فتاویٰ شامی میں ہے :'' قوله: أو حلق في حل بحج أو عمرة '' أي يجب دم لو حلق للحج أو العمرة في الحل؛ لتوقته بالمكان، وهذا عندهما، خلافاً للثاني

(کتاب الحج باب الجنایات، ج، ٣ ص، ٥٨٦ ط، دار عالم الکتب ریاض)

فتاویٰ رضویہ میں ہے :کفارہ کی قربانی یا قارن ومتمتع کے شکرانہ کی غیر حرم میں نہیں ہوسکتی.

(فتاویٰ رضویہ مخرجہ ج، ١٠ ص، ٧٦٢ ط، مرکز اہلسنت برکات رضا)   

واللہ اعلم بالصواب 

ابن یوسف ممبئی (امبرناتھ)




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney