آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

زبر دستی زمین کو قبضہ کرنے والے امام کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے ؟

 سوال نمبر 1814


السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی امام کسی مسلمان کی زبردستی زمین پر قبضہ کر لے تو اس کے پیچھے نماز کا حکم کیا ہے نماز ہوگی یا نہیں؟ 

المستفتی :- محمد وقار احمد رضوی


وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

 الجواب بعون الملک الوھاب 

کسی کی زمین کو ہڑپنا  نا جائز و حرام ہے اور کھلم کھلا ناجائز و حرام کام کرنے والا فاسق معلن ہے اور فاسق معلن کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں  یعنی اس کے پیچھے پڑھی گئی نماز کا اعادہ واجب ہے 

سیدی سرکار اعلٰی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ فاسق کے پیچھے نماز ناقص و مکروہ ہے اگر پڑھ لی ہو تو پھیری جائے اگرچہ مدت گزر چکی ہو لہٰذا ہرگز اسے امامت نہ کیا جائے 

"یکرہ تقدیم الفاسق کراھة تحریم"

(فتاوی رضویہ قدیم، ج ٣، ص: ١٥١

 اور تفصیل کے لئے مذکورہ صفحہ کا مطالعہ فرمائیں


اسی میں صفحہ ٢٥٢ پر تحریر فرماتے ہیں کہ فاسق کو امام بنانا گناہ اس کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی کہ پڑھنی گناہ کہ پھیرنی واجب !

اور تفصیل کے لئے فتاوی رضویہ قدیم جلد سوم صفحہ ٢٥٤ کا مطالعہ کریں 


واللہ تعالی اعلم بالصواب 


          کتبہ

 محمد مدثر جاوید رضوی

 مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج

 ضلع۔ کشن گنج، بہار



*۱۷/ صفر المظفر ۱۴۴۳ ہجری*

*۲۵/ ستمبر ۲۰۲۱ عیسوی*

*دن:- ہفتہ*


الجواب صحیح والمجیب نجیح حضرت علامہ ومولانا مفتی منظور عالم یارعلوی ارشدی صاحب قبلہ




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney