آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

امام زکوٰۃ کھائے تو اس کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے؟


      سوال نمبر 1826

السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اگر امام صدقہ فطر زکوٰۃ  کا پیسہ کھاتا ہے تو کیا اس کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں جواب ارسال کریں مہربانی ہوگی؟ 

 المستفتی. الفقیر محمد ارمان رضا قادری مقام سجولی ضلع بہرائچ شریف


وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب


سب سے پہلے یہ جان لیں کہ زکوۃ ، صدقۂ فطر   ہرشخص نہیں کھا سکتا کیوں اس کے لئے تملیک فقیر شرط ہے اور بغیر مشروط کے شرط نہیں پایا جاۓگا لہٰذا اگر کسی نے اغنیاء کو  زکوٰۃ یا فطرہ دیا تو زکوٰۃ فطرہ ادا بھی نہیں ہوگا اور دینے والا گنہگار بھی ہوگا 

رہی بات امام صاحب کی کہ وہ صاحب نصاب ہیں یا نہیں سوال میں اس کی صراحت نہیں اگر زکوٰۃ فطرہ کھانے کے اہل ہیں  تو بلکل کھا سکتے لیکن امام کو زکوٰۃ ،فطرہ ،دینے سے احتیاط چاہئے ہاں اگر دینا ہی چاہتے ہیں  تو کسی غریب کو مالک بنا دیں اور وہ اپنی طرف سے امام صاحب کو ہبہ کردے  اور اگر امام صاحب ، صاحب نصاب ہیں تو اس میں امام کی کیا تخصیص ہر خاص وعام جو صاحب نصاب ہو وہ زکوٰۃ ، فطرہ نہیں کھا سکتا 


جیسا کہ حضور فقیہ ملت حضرت علامہ مفتی  جلال الدین امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں


امام ہو یا غیر امام جو صاحب نصاب ہو اسے زکوٰۃ و صدقۂ فطر لینا حرام و ناجائز ہے اور جو لوگ جان بوجھ کر ایسے شخص کو زکوٰۃ فطرہ دیں گے ان کی زکوٰۃ و فطرہ ادا نہ ہوگا 

فتاوی فیض الرسول جلد اول صفحہ ٢٧٠

اور سیدی سرکار اعلٰی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ سے سوال کیا گیا کہ ،، صدقۂ فطر لینا امام مسجد کو جائز ہے یا نہیں ،، تو آپ نے جواب میں ارشاد فرمایا 


صاحبِ نصاب کو اگرچہ امام مسجد ہو ،کوئی صدقہ واجبہ مثل زکوٰۃ یا صدقات عیدالفطر یا کفارات جائز نہیں حرام ہے، اور اس کے دئے وُہ زکوٰۃ و صدقہ ادانہ ہوں گے 

فتاوی رضویہ شریف جلد ١٠ صفحہ ٢٩٦ دعوت اسلامی


خلاصہ  یہ ہے کہ امام صاحب اگر غریب ہیں صاحب نصاب نہیں ہے اور نہ ان کے پاس اتنا مال و اسباب ہے کہ نصاب تک پہنچ سکے تو بلا کراہت زکوۃ ، فطرہ  لینا جائز ہے اور ان کے پیچھے نماز بھی درست ہے اور اگر مالک نصاب ہیں اور  زکوۃ ، فطرہ لیتے ہیں تو یہ حرام ہے اور امام صاحب سخت گنہگار ہیں اور اگر اعلانیہ طور پر لیتے ہیں تو فاسق ہیں اور فاسق کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہے

الانتباہ اگر امام صاحب واقعی میں صاحب نصاب نہیں ہیں مستحق زکوٰۃ و فطرہ ہیں تو بہتر یہ ہے کہ امام صاحب کو پوشیدہ طور پر دیں تاکہ امام کی شان برقرار رہے اور لوگوں کے درمیان بدگمانی نہ پیدا ہو کہ امام صاحب تو زکوٰۃ و فطرہ کھاتے ہیں اس لیے کہ دور حاضر میں عوام اکثر مسائل سے نابلد ہوتی ہے

   واللہ اعلم بالصواب

    کتبہ

محمد فرقان برکاتی امجدی

٢٤/صفر المظفر ١٤٤٣ ھجری

٢/ اکتوبر   ٢٠٢١  عیسوی




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney