سوال نمبر 1829
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع اس مسںٔلہ کے بارے میں کہ زید کی ماں کا انتقال ہوگیا اور زید داڑھی کاٹتا ہے اس نے اپنی ماں کی نماز جنازہ پڑھائی ہے کیا ہو جائے گئی ؟ بکر کہہ رہا ہے کہ نماز جنازہ دعا ہے ہو جائے گی ۔ جواب عنایت فرمائیں؟
المستفتی : محمد تاج رضا
وعلیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایة الحق والصواب:
جو شخص داڑھی منڈواتا ہو یا حد مقرر شرعی سے کم رکھتا ہو فاسقِ معلن ہے اور فاسق کو امام بنانا ممنوع و گناہ ہے اس کے پیچھے پڑھی گئی نماز کو دہرانا واجب ہے جیسا کہ علامہ عابدین شامی قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں کہ " و أما الفاسق فقد عللوا کراهة تقدیمه بأنه لایهتم لأمر دینه ، و بأن فی تقدیمه للامامة تعظیمه ، وقد وجب علیهم اہانته شرعاً " اھ یعنی فاسق کی امامت کے مکروہ ہونے کی فقہاء نے یہ علت بیان کی ہے کہ وہ اپنے دین کی تعظیم و اہتمام نہیں کرتا اور یہ بیان کیا گیا ہے کہ امامت کے لئے اس کی تقدیم میں تعظیم ہوگی حالانکہ شرعاً لوگوں پر اس کی اہانت کا حکم ہے " اھ ( فتاوی شامی ج 1 ص 560 : دار الفکر، بیروت ) اور اسی میں ہے کہ " بل مشی فی شرح المنیة علی أن کراهة تقدیمه [ یعنی الفاسق ] کراهة تحریم " اھ ( فتاوی شامی ج 1 ص 560 : دار الفکر بیروت )
ترجمہ : بلکہ شرح منیہ میں ہے کہ اس کی تقدیم مکروہ تحریمی ہے ۔
لیکن نماز جنازہ فرض کفایہ ہے اس لئے اگر ایک شخص بھی پڑھ لے تو فرض ادا ہو جائے گا لہٰذا اگر فاسق معلن جنازہ کی نماز پڑھا دے تو فرض ادا ہو جائے گا اعادہ کی حاجت نہیں جیسا کہ امام اہل سنت سیدی اعلٰی حضرت امام احمد رضا خان محدث بریلوی قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں کہ " نماز جنازہ میں اسے امام کرنا اور بھی زیادہ معیوب کہ یہ نماز بغرض دُعا و شفاعت ہے اور فاسق کو شفاعت کے لئے مقدم کرناحماقت تاہم اگر پڑھا ئے گا تو جوازِ نماز و سقوط فرض میں کلام نہیں کما لا یخفی جیسا کہ مخفی نہیں ہے " اھ
( فتاوی رضویہ ج 6 ص 390 : رضا فاؤنڈیشن لاہور)
واللہ اعلم بالصواب
کریم اللہ رضوی
خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی ۔
0 تبصرے