سوال نمبر 1834
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مسلمان بچے کو ہندو عورت دودھ پلا سکتی ہے یا نہیں؟
المستفتی :- محمد ذیشان حیدر
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاتہ
بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
پلا سکتی ہے
مگر ہندو عورت سے دودھ نہ پلایا جائے کیوں کہ کافرہ عورت کا دودھ بچہ پئے گا تو بچے کے اخلاق وعادات پر برا اثر پڑے گا
بحر الرائق جلد ۳ صفحہ ۳۸۷ کتاب الرضاع / دارالکتب، العلمیۃ بیروت میں ہے
ولا ینبغی للرجل أن یدخل ولدہ إلی الحمقاء لترضعہ لأن النبيﷺ نہی عن لبن الحمقاء وقال واللبن یعدي " اھ
آدمی کیلئے مناسب نہیں کہ اپنے بچے کو رضاعت کیلئے احمقوں میں بھیج دے ، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے احمقوں کے دودھ سے منع فرمایا اور فرمایا کہ دودھ متعدی ہوتاہے،
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ
۳ ربیع الاول ۳٤٤١ ھجری
0 تبصرے