سوال نمبر 1840
اَلسَّلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكاتُهُ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام درج ذیل مسئلہ میں
ایک واقعہ علماء بیان کرتے ہیں کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے تمنا کیا کہ میں بھی حضور کا امتی ہوتا یعنی حضرت موسیٰ یہ تمنا کیے تھے کہ ان کو بھی حضور کا امتی بنادیا جاتا تو برائے کرم علماء حضرات اس کی وضاحت فرمادیں کہ کیا یہ واقعہ درست ہے برائے کرم مدلل جواب عنایت فرمائیں ـ
المستفتی :- عبدالخالق رضا
پتہ :- یوپی
وعلیکم السلام و رحمة اللہ و برکاتہ
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیْمِ
الجواب بعون الملک الوھاب اللہم جعل لی النور والصواب
جی ہاں یہ واقعہ درست ہے -
جیساکہ حضرت علامہ عبدالحق محدث دہلوی علیہ الرحمة و الرضوان اپنی مشہور و مقبول ترین کتاب مدارج النبوت جلد نمر ١ صفحہ نمبر ١٣٩ میں ارشاد فرماتے ہیں ( بعض روایتوں میں آیا ہے کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے جب توریت کی تختیوں میں امت نبی آخرالزماں صلی اللہ علیہ و سلم کی تقریباً ٧٠ / ستر صفات کو پڑھا تو انہوں نے بارگاہ الٰہی میں عرض کیا " اے خدا اس امت کو میری امت بنادے " فرمان باری آیا کہ اے موسیٰ اس امت کو تمہاری امت کیسے بنادوں وہ امت تو نبی آخرالزماں احمد مجتبیٰ محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و سلم کی ہے ، حضرت موسیٰ نے عرض کیا اے رب تو مجھے ہی امت محمدیہ میں بنادے اس پر حق تعالیٰ نے انہیں اپنے اس ارشاد میں دو خوبیاں مرحمت فرمائیں چناں چہ فرمایا " قَالَ يَا مُوسىٰ إِنِّي اصْطَفَيْتُكَ عَلَى النَّاسِ بِرِسَالَاتِي وَبِكَلَامِي فَخُذْ مَا آتَيْتُكَ وَكُنْ مِّنَ الشَّاكِرِينَ " اے موسیٰ میں نے تمہیں لوگوں پر اپنی رسالت اور اپنے کلام کے ساتھ برگزیدہ فرمایا تو تم لو جو میں نے تمہیں دیا شکر گزاروں میں ہو جاؤ ـ
حضرت موسیٰ علیہ السلام نے عرض کیا اے خدا میں اس پر راضی ہو گیا ـ
( مدارج النبوت جلد نمبر ١ صفحہ نمبر ١٣٩ )
مذکورہ روایت سے پتا چلا کہ علما جو بیان کرتے ہیں کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا امتی ہونے کی خواہش ظاہر کی تھی وہ صحیح ہے ـ
واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ تعالیٰ اعلم
شرف قلم :- گدا ئے حبیب ملت محمد سالک رضا حبیبی
اڑیسہ، پچھم باڑ،جالیسر، بالاسور
٧/ ربیع النور ٣٤٤١ ھجری مطابق ١٤/ اکتوبر ١٢٠٢ء بروز جمعرات
0 تبصرے