سوال نمبر 1842
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ولدالزنا امام کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے؟
المستفتی۔ جاوید رضا بنگلور
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
ولدالزنا امام کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ ہے اور اگر جماعت میں صوم و صلوة مسائل نماز اس سے زیادہ اور کوئی نہیں جاننے والا اور اس سے افضل کوئی نہیں ہے تو افضل یہی ہے کہ امامت وہی (یعنی ولدالزنا ) کرے !
جیساکہ بقتہ السلف حجتہ الخلف بحرالعلوم حضرت علامہ ومولانا مفتی عبدالمنان اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ ولدالزنا کی امامت مکروہ ہے اور اگر جماعت میں صوم و صلوة مسائل نماز اس سے زیادہ کوئی جاننے والا اور اس سے افضل کوئی نہیں تو اسی کی امامت افضل ہے۔
(فتاوی بحر العلوم جلد اول صفحہ ٣٣٨)
واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی
مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج
ضلع۔ کشن گنج، بہار
۱۳/ربیع الاوّل ۱۴۴۳ ہجری
۲۰/اکتوبر ۲۰۲۱ عیسوی
دن:-بدھ
1 تبصرے
نماز کے لئے وضو ضروری ہے
جواب دیںحذف کریں