سوال نمبر 1843
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بکر نے نماز وغیرہ کے مسائل اس لیے سیکھے کہ دوسرے لوگوں کو سکھائے گا بتائے گا اور زید نے اس لئے سیکھے کہ ان پر خود عمل کرے گا اب ایسی صورت میں کون افضل ہے؟
المستفتی :-محمد شہباز رضوی پاکستان
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:
صورتِ مسئولہ میں بکر افضل ہے۔چنانچہ علامہ محمد بن عبد اللہ تمرتاشی حنفی متوفی١٠٠٤ھ لکھتے ہیں:رَجُلٌ تَعَلَّمَ عِلْمَ الصَّلَاةِ أَوْ نَحْوَهُ لِيُعَلِّمَ النَّاسَ وَآخَرُ لِيَعْمَلَ بِهِ فَالْأَوَّلُ أَفْضَلُ۔(تنویر الابصار،کتاب الحظر والاباحة،فصل فی البیع)
اور صدر الشریعہ محمد امجد علی اعظمی حنفی متوفی١٣٦٧ھ لکھتے ہیں:ایک شخص نے نماز وغیرہ کے مسائل اس لیے سیکھے کہ دوسرے لوگوں کو سکھائے بتائے گا اور دوسرے نے اس لیے سیکھے کہ ان پر خود عمل کریگا، پہلا شخص اس دوسرے سے افضل ہے۔
(بہار شریعت،حصہ١٦)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ:
محمد اسامہ قادری
پاکستان،کراچی
١٦،ربیع الاول١٤٤٣ھ۔٢٣،اکتوبر٢٠٢١م،بروز ہفتہ
0 تبصرے