سوال نمبر 1850
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ وہابی کون سا فرقہ ہے اور ان کی اصل کہاں سے نکلی اور ان کے عقائد کیا ہیں ؟ مدلل و مفصل قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں ۔
المستفتی :- محمد انور خان رضوی علیمی اسمعیلی پتہ شراوستی یوپی
وعلیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
جواب:- اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں امام اہلسنت سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں کہ " وہابی ایک بے دین فرقہ ہے جو محبوبان خدا کی تعظیم سے جلتا ہے اور طرح طرح کے حیلوں سے ان کے ذکر و تعظیم کو مٹانا چاہتا ہے ابتداء اس کی ابلیس لعین سے ہے کہ اللہ عز و جل نے تعظیم سیدنا آدم علیہ السلام کا حکم دیا اور اس ملعون نے نہ مانا اور زمانہ اسلام میں اس کا ہادی ذو الخویصرہ تمیمی ہوا جس نے حضور اقدس صلی اللّٰہ تعالی علیہ وسلم کی شان ارفع میں کلمہ توہین کہا اس کے بعد ایک پورا گروہ خوارج کا اس طریق پر چلا جن کو امیر المومنین مولی علی نے قتل فرمایا لوگوں نے کہا حمد الله کو جس نے ان کی نجاستوں سے زمین کو پاک کیا امیر المومنین نے فرمایا یہ منقطع نہیں ہوئے ابھی ان میں کے ماؤں کے پیٹوں میں ہیں باپوں کی پیٹھوں میں ہیں کلما قطع قرن نشاء قرن جب ان میں ایک سنگت کاٹ دی جائے گی دوسری سر اٹھائے گی " حتى يكون أخرهم يخرج المسيح الدجال " اھ ( کنز العمال ج 11 ص 205 رقم حدیث 31244 : موسسة الرسالہ بیروت ) یہاں تک کہ ان کا پچھلا گروہ دجال کے ساتھ نکلے گا اس حدیث کے مطابق ہر زمانہ میں یہ لوگ نئے نئے نام سے ظاہر ہوتے رہے گے یہاں تک کہ بارہویں صدی کے آخر میں ابن عبد الوہاب نجدی اس فرقہ کا سرغنہ ہوا اور اس نے کتاب التوحید لکھی اور توحید الٰہی عز وجل کے پردے میں انبیاء و اولیاء علیھم الصلاۃ و السلام اور خود حضور اقدس سید الانام علیہ افضل الصلاۃ کی توہین دل کھول کر کی اس کی طرف نسبت کرکے اس گروہ کا نام نجدی وہابی ہوا ہندوستان میں اس فتنہ ملعونہ کو اسمعیل دہلوی نے پھیلایا کتاب التوحید کا ترجمہ کیا اس کا نام تقویۃ الایمان رکھا دلی عقیدہ وہ ہے جو تقویۃ الایمان میں کئی جگہ صاف لفظوں میں لکھ دیا کہ " اللہ کے سوا کسی کو نہ مان ۔ آوروں کا ماننا محض خبط ہے " اھ ( تقویۃ الایمان ص 12 : الفصل الاول / ص 5 : مقدمة الکتاب ، مطبع علیمی اندروں لوہاری دروازہ لاہور ) اس کے متبعین جو گروہ ہیں عقائد میں سب ایک ہیں مگر اعمال میں یوں متفرق ہوئے کہ ایک فرقے نے تقلید کو بھی ترک کیا اور خود اہلحدیث بنے یہ غیر مقلد وہابی ہیں ان کا سر گروہ نذیر حسین دہلوی اور کچھ پنجابی بنگالی تھے اور ہیں اور مقلد وہابیوں کے سر گروہ رشید احمد گنگوہی اور قاسم نانوتوی اور اب اشرف علی تھانوی جو ان لوگوں کو اچھا جانے یا تقویۃ الایمان وغیرہ ان کتابوں کو مانے یا ان کے گمراہ بد دین ہونے میں شک کرے وہ وہابی ہے وہابی علامت حدیث میں ارشاد ہوئی ظاہراً شریعت کے بڑے پابند بنیں گے " تحقرون صلوتكم مع صلوتهم و صيامكم مع صيامهم و عملكم مع عملهم " اھ یعنی تم اپنی نمازوں کو ان کی نماز کے آگے حقیر جانو گے اور اپنے روزوں کو ان کے روزے کے آگے اور اپنے اعمال کو ان کے اعمال کے آگے " اھ ( کنز العمال ج 11 ص 143 رقم حدیث 30962 : موسسة الرسالہ بیروت ) يقرؤن القرآن و لا يجاوز تراقيهم " اھ یعنی قرآن پڑھیں گے مگر ان کے گلے سے نہ اترے گا یعنی دل میں س کا کچھ اثر نہ ہوگا " اھ ( کنز العمال ج 11 ص 140 رقم حدیث 30950 : موسسة الرسالہ بیروت / صحیح مسلم ج 1 ص 340 / 343 : کتاب الزکوۃ ، باب اعطاء المؤلفۃ و بیان الخوارج ، قدیمی کتب خانہ کراچی ) يقولون من خير قول البرية " اھ یعنی باتیں بہار بہت اچھی کریں گے ، اور ایک روایت ہے کہ " من قول خير البرية " اھ یعنی حدیث حدیث پکاریں گے " اھ ( صحیح مسلم ج 1 ص 342 : کتاب الزکوۃ ، باب اعطاء المؤلفۃ و بیان الخوارج ، قدیمی کتب خانہ کراچی / کنز العمال ج 11 ص 141 رقم حدیث 30954 : موسسة الرسالہ بیروت ) باینہمہ حال یہ ہوگا " يمرقون من الدين كما يمرق السهم من الرمية ، ثم لا يعودون فيه ، سيماهم التحليق ، مشمر الازار " اھ یعنی نکل جائیں گے دین سے ایسے جیسے تیر نکل جاتا ہے نشانہ سے ، پھر لوٹ کر دین میں نہ آئیں گے ، ان کی علامت سر منڈانا ہوگی ، تہبند یا پائچے بہت اونچے " اھ ( کنز العمال ج 11 ص 139 رقم حدیث 30944 : موسسة الرسالہ بیروت / صحیح مسلم ج 1 ص 340 : کتاب الزکوۃ ، باب اعطاء المؤلفۃ و بیان الخوارج ، قدیمی کتب خانہ کراچی ) ان کے عقائد کا بیان ہمارے رسالہ نور الفرقان اور رسالہ کو کبہ الشہابیہ میں ہے " اھ ( فتاوی رضویہ ج 29 ص 96 : رضا فاؤنڈیشن لاہور ) اور فتاوی شارح بخاری میں ہے کہ " وہابی وہ لوگ ہیں جو ابن عبد الوہاب نجدی اور مولوی اسمعیل دہلوی کے ہم مذہب ، ہم عقیدہ ہوں دیوبندی وہ لوگ ہیں جو قاسم نانوتوی ، رشید احمد گنگوہی ، خلیل احمد انبیٹھوی اور اشرف علی تھانوی کے ہم عقیدہ ، ہم مذہب ہوں اور ان کو اپنا پیشوا مانتے ہوں ۔ وہابی اسے کہتے ہیں جو اللہ عز و جل اور انبیاء و اولیاء کی شان میں گستاخ ہو جو اسمعیل دہلوی ، رشید احمد گنگوہی ، خلیل احمد انبیٹھوی ، قاسم نانوتوی اور اشرف علی تھانوی کے کفریات پر مطلع ہوکر انھیں امام و پیشوا مانے ۔ ان کی علامت یہ ہے کہ وہ نیاز ، فاتحہ ، میلاد و قیام وغیرہ کو حرام و بدعت جانتے ہیں " اھ
( فتاوی شارح بخاری ج 3 ص 147 : مطبوعہ دائر البرکات گھوسی ضلع مئو یوپی )
واللہ اعلم بالصواب
کریم اللہ رضوی
خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی
0 تبصرے