سوال نمبر 1859
السلام علیکم ورحمۃ الله وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے میں کہ میرے آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم افضل ہیں یا حضرت جبرائیل علیہ السلام؟
المستفتی۔محمد امتیاز شیخ
وعلیکم اسلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
میرے آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم حضرت جبرئیل علیہ السلام سے افضل ہیں اللہ تبارک و تعالی نے اپنے محبوب صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو سارے مخلوق سے افضل بنایا گویا یوں سمجھئے جس طرح کلام میں کلام اللہ تمام مخلوق کے کلام سے یقینًا افضل ہے،اسی طرح حضور انورصلی اللہ علیہ و سلم بعد خدا تمام خلق سے افضل ہیں، چاہے انبیاء و ملائکہ ہو یا انسان وغیرہ، ارشاد باری تعالی ہے، ،۔ وَ كُلًّا فَضَّلْنَا عَلَى الْعٰلَمِیْنَ:اور ہم نے سب کو تمام جہان والوں پر فضیلت عطا فرمائی۔، اِس آیت میں اس بات کی دلیل ہے کہ انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام فرشتوں سے افضل ہیں کیونکہ عالَم یعنی جہان میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کے سوا تمام موجودات داخل ہیں تو فرشتے بھی اس میں داخل ہیں اور جب تمام جہان والوں پر فضیلت دی تو فرشتوں پر بھی فضیلت ثابت ہوگئی۔
(خازن، الانعام، تحت الآیۃ: ۸۶، ۲ / ۳۳) (تفسیر صراط الجنان)
اور حدیث شریف میں ہے أَنَا أَكْرَمُ الْأَوَّلِينَ وَالْآخِرِينَ وَلَا فَخْرَ۔
حضرت علامہ مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں،
اگرچہ نبیوں میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم بھی داخل ہیں مگر چونکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سب سے افضل ہیں،نیز حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی حقانیت پر سارے نبیوں کی حقانیت موقوف ہیں کیونکہ ان سب نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریف آوری اور حقانیت کی بشارتیں دی تھیں،نیز حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا بھر سے ان سب کی حقانیت کا اقرار کرالیا اس لیئے خصوصیت سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا علیحدہ ذکر ہوا۔(مراۃالمناجیح جلد دوم حدیث ۴۳۷) حضور اعلی حضرت محدث بریلوی رضی ﷲ عنہ تحریر فرماتے ہیں، حضور پرنور سب سے افضل واعلٰی وبُلند وبالا ،، مَّنۡ کَلَّمَ اللہُ وَرَفَعَ بَعْضَہُمْ دَرَجٰتٍؕ کچھ ان میں وہ ہیں جن سے خد ا نے کلام کیا،اور ان میں بعض کو درجوں بُلند فرمایا: (القرآ ن الکریم ۲ /۲۵۳) ائمہ فرماتے ہیں یہاں اس بعض سے حضور سید المرسلین صلی الله تعالٰی علیہ وسلم مراد ہیں کہ انہیں سب انبیاء پر رفعت وعظمت بخشی۔کما نص علیہ البغوی، والبیضاوی،والنسفی ،و السیوطی والقسطلانی والزرقانی والشامی والحلبی و غیرھم واقتصار الجلالین، دلیل انہ اصح الاقوال لا لتزام ذٰلك فی الجلالین،
آیت خمسہ:قال تبارک عــــــہ۱ اسمہ" ہُوَ الَّذِیۡۤ اَرْسَلَ رَسُوۡلَہٗ بِالْہُدٰی وَ دِیۡنِ الْحَقِّ لِیُظْہِرَہٗ عَلَی الدِّیۡنِ کُلِّہٖ ؕ وَ کَفٰی بِاللہِ شَہِیۡدًا ﴿ؕ۲۸﴾:الله تعالٰی نے فرمایا:وہی ہے جس نے بھیجا اپنا رسول ہدایت اورسچا دین دے کر کہ اسے غالب کرے سب دینوں پر۔اورخدا کافی ہے گواہ۔(القرآن الکریم ۴۸ /۲۸) (فتاویٰ رضویہ جلد ٣٠ص، ١٥٢ رضافاؤنڈیشن لاہور)
حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں، انبیائے کرام، تمام مخلوق یہاں تک کہ رُسُلِ ملائکہ سے افضل ہیں ۔
(بہارشریعت ح، اول ص ،۴۹, مکتبۃ المدینہ کراچی)
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ فقیرمحمد امتیازقمررضوی امجدی عفی عنہ گریڈیہ جھارکھنڈ انڈیا ؛١-١١-٢٠٢١- بروز پیر
0 تبصرے